فارن پالیسی میگزین کی ویب سائٹ پر حالیہ دنوں ایک مضمون شائع ہوا۔ اس مضمون کا عنوان تھا، گھانا کی "کامیابی" مغرب کے تباہ کن ترقیاتی ماڈل کو بے نقاب کرتی ہے۔ مضمون میں نشاندہی کی گئی ہے کہ کس طرح نام نہاد مالی امداد کے نام پر گھانا کے معاشی نظام کو مفلوج بنا دیا گیا۔ اپنی امداد کے بل بوتے پر گھانا کو مالی امداد دینے والے "انٹرنیشنل کنسورشیم" گھانا کے وسائل کے مالک بن بیٹھے ہیں۔ بظاہر گھانا سے بیش قیمت معدنیات نکل رہی ہیں لیکن ان کے مالی فوائد اور ثمرات عام آدمی تک پہنچتے ہوئے دکھائی نہیں دیتے۔