اصلاحات کے رہنما شی جن پھنگ کی کہانی

2022/09/09 09:34:48
شیئر:

جون 1985 میں، شی جن پھنگ کو چین کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع  صوبہ  فوجیان میں رہنما کے عہدے پر فائز کیا گیا۔ شی جن پھنگ نے فوجیان میں ساڑھے 17 سال  تک خدمات سرانجام دیں۔ فوجیان چین کے کھلے پن کے سلسلے میں پیش پیش رہا ہے،  لیکن یہ علاقہ بہت سے مسائل سے بھی دو چار تھا. فوجیان میں اپنے کام کے دوران، شی جن پھنگ نے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے، سرکاری اداروں کی تنظیم نو  کرنے اور اس علاقے کو بیرونی دنیا کے لیے کھولنے کے لیےمتعدد جدید اصلاحات متعارف کروائیں۔
سنہ 1980 کی دہائی میں، فوجیان کے کچھ علاقوں کے کسان  غربت کا شکار تھے۔ اس وقت، فوجیان زرعی کالج میں لکڑی کے بجائے گھاس کے ساتھ خوردنی فنگس کاشت کرنے کے تجربے میں  ایک اہم پیش رفت حاصل کی گئی ۔ "فنگس" اور "گھاس" کی کراس اسٹڈی کے ذریعے جن زاؤ  ٹیکنالوجی کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا گیا ۔شی جن پھنگ نے اس  تحقیقی کامیابی پر بڑی توجہ دی ۔ان کی ہدایت اور رہنمائی میں  جلد ہی، یہ سائنسی  کامیابی صوبہ فوجیان کے لیے غربت سے چھٹکارا پانے اور ماحولیاتی تحفظ حاصل کرنے میں مدد کرنے کا ایک مؤثر طریقہ بن گئی۔ جن زاؤ ٹیکنالوجی سے  نہ صرف مقامی لوگوں کو اچھی زندگی گزارنے کا موقع فراہم کیا گیا ، بلکہ اسے  پورے ملک اور چین سے باہر بھی برآمد کیا گیا ، جس کے نتیجے میں زیادہ سے  زیادہ لوگ اس سے مستفید ہوئے۔ جولائی 1997 میں، ایک چینی تکنیکی ماہر گروپ نے جن زاؤ ٹیکنالوجی کو پاپوا نیو گنی میں متعارف کروایا۔  2017 میں، جن زاؤ ٹیکنالوجی کو اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی امور کے محکمے نے "چین-اقوام متحدہ امن اور ترقیاتی فنڈ" کے منصوبے میں شامل کرلیا ۔ آج چین کے صوبہ فوجیان سے جنم لیے والی جن زاؤ  ٹیکنالوجی 106 ممالک میں پھیل چکی ہے۔ فجی اور روانڈا سمیت دنیا کے 13 ممالک میں اس سے متعلق تجرباتی مراکز قائم کیے گئے ہیں اور  ہزاروں مقامی افراد کو  جن زاؤ  ٹیکنالوجی  میں مہارتوں کی تربیت دی گئی ہے۔