چینی صدر شی جن پھنگ کا دورہ قازقستان

2022/09/15 11:00:50
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق چودہ ستمبر کو چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے قازقستان کے دارالحکومت  نور سلطان میں اپنے قازق ہم منصب قسیم جمورت توقیوف  سے ملاقات کی۔فریقین نے چین-قازقستان کے سفارتی تعلقات کے قیام کی تیسویں سالگرہ سے متعلق مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے اور چین قازقستان کے نسل در نسل دوستی،اعلی سطحی باہمی اعتماد اور مشترکہ مستقبل پر مبنی ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے لیے کوشش کرنے کا اعلان کیا۔

اس موقع پرشی جن پھنگ نے کہا کہ کووڈ۔19 کی وبا پھوٹنے کے بعد یہ میرا پہلا غیرملکی دورہ ہے، جس سے چین ۔قازقستان تعلقات کی اہمیت ظاہر ہوئی ہے اور ہماری گہری دوستی کا مشاہدہ بھی ہوا ہے۔قازقستان وسطی ایشیا کا ایک بڑا ملک اور یوریشیا میں اہم اثر و رسوخ کا حامل ملک بھی ہے۔ صدر شی نے کہا کہ میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ چینی حکومت قازقستان کے ساتھ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔چاہے بین الاقوامی صورتحال میں جو بھی تبدیلی رونما ہو ، چین ہمیشہ کی طرح  خود مختاری ، اقتداراعلیٰ اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں قازقستان کی مضبوط حمایت جاری رکھے گا ۔چین،ملک کے استحکام اور ترقی کے لیے قازق صدر کے اصلاحاتی اقدامات کی حمایت کرتا رہے گا۔ کسی بھی غیرملکی قوت کی جانب سے قازقستان کے داخلی امور میں مداخلت کی سخت مخالفت کرتا رہے گا۔ چین ہمیشہ قازقستان کا قابل اعتماد اور قابل اعتبار  دوست اورشراکت دار ہے۔
شی جن پھنگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی مضبوط بنیاد اور وسیع امکانات ہیں۔فریقین کو باہمی تعاون کو نئی سطح تک پہنچانے کی کوشش کرنی چاہیئے اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ"کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینا چاہیئے۔
قازق صدر قسیم جمورت توقیوف نے اس یقین کا اظہار کیا کہ صدر شی کا یہ دورہ قازقستان-چین تعلقات میں ایک نیا سنگِ میل ثابت ہو گا۔انہوں نے کہا کہ قازقستان ایک چین کی پالیسی پر ثابت قدم رہے گا اور کسی بھی صورت میں چین کا قابلِ بھروسہ اچھا شراکت دار اور اچھا دوست رہے گا۔قازقستان" دی بیلٹ اینڈ روڈ "کی مشترکہ تعمیر میں مثبت طور پر حصہ لیتارہے گا،عالمی ترقیاتی انیشیٹیو اور عالمی سیکیورٹی انیشیٹیو کو عملی جامہ پہنانے کےلیے چین کے ساتھ مل کر کوشش کرنے کا خواہاں ہے۔اس کے ساتھ ساتھ قازقستان چین کے ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم،ایشیا میں باہمی روابط اور اعتماد سازی کے اقدامات پر کانفرنس،چین پلس پانچ  وسطی ایشیائی ممالک سمیت دیگر ڈھانچوں میں رابطے اور ہم آہنگی کو قریب لاتے ہوئے علاقائی امن و ترقی کو فروغ دینےکے لیے بھی تیار ہے۔