صدر شی جن پھنگ کا وسطی ایشیا کا سرکاری دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ، بین الاقوامی میڈیا

2022/09/19 10:22:38
شیئر:

14 سے 16 ستمبر تک چینی صدر شی جن پھنگ نے سمرقند میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کے 22ویں اجلاس میں شرکت کی ،اس کے ساتھ  قازقستان اور ازبکستان کے سرکاری دورے کئے۔ بین الاقوامی میڈیا   کی رپورٹنگ میں تعاون، سلامتی، ترقی، کشادگی، باہمی اعتماد اور احترام کلیدی الفاظ بن چکے ہیں۔ کئی ممالک میں رائے عامہ کے مطابق کووڈ-۱۹ کی وبا کے پھیلنے کے بعد صدر شی جن پھنگ کا اپنے پہلے دورے کے لیے وسطی ایشیا کا انتخاب کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔

روس کی نیوز ایجنسی  کی اطلاع کے مطابق صدر شی جن پھنگ نے نو سال قبل وسطی ایشیا کے دورے کے دوران قازقستان میں پہلی بار "دی بیلٹ اینڈ روڈ " انیشیٹو کی مشترکہ تعمیر کی تجویز پیش کی تھی۔ چند سال  بعد دوبارہ قازقستان اور ازبکستان کے سرکاری دورے کے دوران انہوں نے چین کے سفارتی فلسفے اور تجاویز کی واضح طور پر وضاحت کی: پہلا، "انسانیت کے ہم نصیب معاشرے" کی تعمیر کے تصور کو فروغ دینا، اور دوسرا، عالمی امن اور ترقی کو برقرار رکھنا۔

قازقستان کی خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا  کہ صدر شی جن پھنگ کا سرکاری دورہ قازقستان سمیت  پورے وسطی ایشیا کے خطے  کے لئے انتہائی  اہم ہے۔ یہ چین کی قازقستان کو دی جانے والی اہمیت اور چین-قازقستان کی اعلیٰ سطح کی مستقل جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی عکاسی کرتا ہے اور اس سے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید تقویت ملے گی۔

ازبکستان کے میڈیا نے صدر شی جن پھنگ کے اہم ریمارکس کو بڑے پیمانے پر رپورٹ کیا کہ چین "ازبکستان کا اچھا دوست، اچھا ساتھی اور اچھا بھائی" ہے۔ ازبکستان کے صدر میرزی یوئیف نے صدر شی جن پھنگ کو ایک "محترم بھائی" کہا اور انہیں"سپریم فرینڈشپ" میڈل سے نوازا۔ دونوں سربراہان مملکت نے ایک بلوط کا درخت بھی لگایا جو دونوں رہنماؤں اور دونوں عوام کے درمیان گہری دوستی کی عکاسی کرتا ہے۔