"موگاو غار "کے ہزار سال پرانے دیواری نقش و نگار کی حفاظت کرنے والے لوگ

2022/09/25 15:52:08
شیئر:

دون ہوانگ، شمال مغربی چین  میں صحرائے گوبی میں، قدیم شاہراہ ریشم پر واقع ایک اہم تاریخی  شہر  ہے۔ یہ شہر بدھ فن کےمقدس" موگاو غاروں" کی وجہ سے  عالمی شہرت رکھتا ہے۔ موگاو غاروں کے اس علاقے میں کل735 غار ہیں جن میں 45,000 مربع میٹر  کی دیواری تصاویر اور 2,415 مٹی کے رنگین مجسمے موجود ہیں۔ 1987 میں یونیسکو  نے موگاو  غاروں کو  "عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست" میں شامل کیا ۔موگاو غاروں  کے  محافظوں کی نسلوں نے ان قیمتی آثار قدیمہ کو محفوظ رکھنےکے لئے طویل عرصے سے ان تھک کوششیں کی ہیں۔ تاہم ان غاروں کو وقت کے ساتھ ساتھ تحفظ کے کئی چیلنجز کا سامنا ہے ۔
 2017 سے، ڈن ہوانگ اکیڈمی کے ایک محقق ہان وی مینگ اور ان کی ٹیم موگاو غاروں کے آثار قدیمہ کو  بحال کرنے اور  ان کی نقل بنانے میں مصروف ہے۔اگست 2019 میں، چینی صدر شی جن پھنگ دون ہوانگ ثقافتی آثار کے تحفظ اور علمی تحقیق کے بارے میں جاننے کے لیے دون ہوانگ اکیڈمی کا دورہ کیا اور کہا کہ  ہمیں اپنے آباؤ اجداد کے اس قیمتی ثقافتی ورثے کی قدر کرنی چاہیے، تحفظ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے اور اس عالمی ثقافتی ورثے کو نسل در نسل منتقل کرنا چاہیے۔
اس وقت، دون ہوانگ اکیڈمی  نے موگاو غاروں میں 270 سے زیادہ غاروں کے دیواری نقش و نگار کا ڈیجیٹل مجموعہ مکمل کیا ہے، اور ہر غار، ہر دیواری تصویر، اور ہر پینٹ شدہ مجسمے کے لیے ڈیجیٹل فائلز بنائی ہیں۔