توانائی کا بحران مشرقی یورپ اور وسط ایشیائی معیشتوں پر اثرانداز ہوگا ،عالمی بینک

2022/10/05 16:26:40
شیئر:

4 اکتوبر کو،عالمی بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ توانائی کے بحران میں مزید اضافے سے 2023 میں مشرقی یورپ اور وسط ایشیائی معیشتوں کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔عالمی بینک نے 2022 میں یوکرین کی معیشت کے 35 فیصد تک سمٹنے جب کہ رواں سال اور اگلے سال روس کی جی ڈی پی کے لیے اپنے لگائے گئے اندازوں کو بڑھایا ہے ۔
عالمی بینک کی متعلقہ رپورٹ کے مطابق، 2022 میں مشرقی یورپ اور وسطی ایشیا میں ابھرتی ہوئی معیشتوں کی اقتصادی ترقی مجموعی طور پر 0.2 فیصد تک سکڑ جائے گی۔ عالمی بینک کے ماہرین کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع کے تسلسل اور اس کی شدت کے باعث ماحولیاتی نقصان اور اقتصادی و  تجارتی سرگرمیوں میں تعطل کی وجہ سے  موجودہ پیش گوئی حتمی نہیں  ہے۔ جب کہ عالمی توانائی بحران کے تجزیے پر خصوصی رپورٹ میں عالمی بینک کے ماہرین نے کہا ہے کہ توانائی کے بحران سے متاثرہ مشرقی یورپ اور وسط ایشیائی ممالک کو مزید معاشی کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کی مجموعی شرح 1.2 فیصد ہو سکتی ہے۔

عالمی بینک کی پیش گوئی کے مطابق، مغربی پابندیوں سے متاثرہ روس کی معیشت کے 2022 میں 4.5 فیصد اور 2023 میں 3.6 فیصد سکڑنے کی توقع ہے۔ اس حوالے سے امریکی میڈیا نے تبصرہ کیا کہ تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے سے، توانائی پیدا کرنے والی روسی معیشت حیرت انگیز طور پر لچکدار ثابت ہوئی ہے۔