کووڈ-۱۹ کے دوران اس موسم سرما میں زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔ڈبلیو ایچ او

2022/10/06 17:07:08
شیئر:

۵ اکتوبر کو عالمی ادارہِ صحت  نے بتایا کہ حال ہی میں کئی ممالک میں کووڈ-۱۹ سے متاثرہ افراد کے ہسپتال میں داخل ہونے اور اموات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔شمالی نصف کرے میں وبائی زکام کے موسم کا آغاز ہونے سےخیال ہے کہ مستقبل میں کووڈ-۱۹ اور دیگر وائرس مثلاًانفلوئنزا وغیرہ بیک وقت پھیلیں گےاس لیے تمام ممالک کو چاہیے کہ اس حوالےسے غیر سنجیدگی نہ دکھائیں ۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبرئیسس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کچھ یورپی ممالک میں حال ہی میں کووڈ-۱۹ سے متاثرہ افراد ،ہسپتالوں میں داخل ہونے اور اموات میں اضافے کی اطلاعات ملی ہیں اور اس سے یہ قیاس ہے کہ چونکہ موسم ٹھنڈا ہو رہا ہے اور لوگ اپنا زیادہ تر وقت گھروں کے اندر  گزارتے ہیں اور زیادہ تر ممالک  کووڈ-۱۹  کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے اقدامات کا نفاذ نہیں کرتے ہیں۔
 انہوں نے کہا کہ کووڈ-۱۹ کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف ممالک کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور پابندیاں فلو کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مددگار ہیں ،لیکن چونکہ ان میں سے زیادہ ترپابندیاں اٹھا لی گئی ہیں اور فلو واپس آ گیا ہے، اس لیے ان ممالک کو اسے ہلکا نہیں لینا چاہیے۔
ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کی ٹیکنیکل ڈائریکٹر وان کیل کہوفر  نے کہا کہ اومیکرون اب بھی دنیا بھر میں گردش کرنے والا اہم متغیر وائرس ہے۔ کورونا وائرس بتدریج ارتقا پذیر ہے اور پوری دنیا میں "ناقابل یقین" شدت کے ساتھ پھیل رہا ہے۔
انہوں نے  کووڈ-۱۹ کے خلاف ویکسینیشن کی اہمیت پر دوبارہ زور دیتے ہوئے کہا کہ ، یہ خاص طور پر  زیادہ خطرے والے گروہوں میں شدید بیماری اور موت کے خطرے کو مؤثر طریقے سے کم کر سکتا ہے ،پر ہجوم علاقوں میں ماسک پہننے سمیت ذاتی تحفظ کے اقدامات بھی فلو سے بچاؤ میں کارگر ہیں انہوں نے ہائی رسک گروپس کو فلو  شاٹ لینے کا مشورہ بھی دیا۔