مشرق وسطیٰ کے ممالک چین کے کے ساتھ تعاون کے خواہاں کیوں ہیں؟

2022/12/08 09:37:47
شیئر:

چین کے صدر شی جن پھنگ  سعودی عرب کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں جہاں وہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں 7 سے 10 دسمبر تک منعقد ہونے والے چین -عرب ممالک کے پہلے سربراہ اجلاس اور چین خلیج تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں ۔ یہ دورہ چین- عرب تعلقات کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور اس سے چین عرب سٹریٹیجک شراکت داری کے وسیع تر مواقع  کھلیں گے۔

سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں چین کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور چین سعودی عرب کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ حالیہ برسوں میں ، سعودی عرب نے "مشرق کی طرف دیکھو" کی پالیسی کو فروغ دیا ہے اور ترقی کے نئے مواقع تلاش کیے ہیں۔ سعودی عرب کا ترقیاتی منصوبہ" وژن 2030 "چین کے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشئیٹو سے ہم آہنگ  ہے اور چین نے سعودی عرب میں مکہ - مدینہ ہائی اسپیڈ ریلوے جیسے متعدد بڑے منصوبوں میں حصہ لیا ہے۔اس کے علاوہ چین، ایران ، قطر اور شام سمیت مشرق وسطی کے متعدد ممالک کے ساتھ زیادہ قریبی تعاون کو فروغ دے رہا ہے۔

مشرق وسطیٰ کے ممالک چین کے قریب کیوں ہو رہے ہیں؟ اس کا جواب دو بنیادی نکات پر مبنی ہے:

سب سے پہلے، چین اور مشرق وسطی کے ممالک سیاسی طور پر ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں اوردو طرفہ  تعاون کی ایک ٹھوس بنیاد موجود ہے۔ کچھ مغربی طاقتوں کے برعکس، چین کی مشرق وسطی کے خلاف نوآبادیات اور جارحیت کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔ چین نے کبھی بھی دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کی ہے، اور آزادانہ طور پر اپنی ترقی کی راہ تلاش کرنے کے لیے ہمیشہ یہاں کے لوگوں کی حمایت کی ہے۔ مشرق وسطیٰ کے معاملے پر چین نے ہمیشہ اصولوں کی پاسداری کی ہے، انصاف کو برقرار رکھا ہے، امن اور مذاکرات کو فروغ دیا ہے، اسی لیے چین مشرق وسطی کےممالک کے لیےایک سب سے زیادہ قابل اعتماد بڑا ملک ہے۔ چین کی جانب سے پیش کردہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشئیٹو ان ممالک کے لیے قابل قدر مواقع لے کر آیا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک نے تائیوان ، سنکیانگ اور انسانی حقوق سے متعلق معاملات پر بھی چین کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے۔

دوسرا، چین اور مشرق وسطی کے ممالک کے مابین مضبوط اقتصادی شمولیت  اور تعاون کے وسیع امکانات ہیں. معاشی باہمی انحصار اس پر آشوب دنیا کے لیے بہترین حل ہے ، اور ڈی کپلنگ اور محاذ آرائی وقت کے رجحان کے خلاف ہے۔

بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں کئی برسوں سے جو کچھ کیا ہے اس کی وجہ سے وہ  اس خطے کے ممالک کا اعتماد کھو  بیٹھا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک، جو ایک طویل عرصے سے بالادستی اور جیو پولیٹیکل گیمز کا شکار ہیں، ان کو خطے میں امن اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے فوری طور پر مثبت توانائی کی ضرورت ہے اور چین ہی  مشرق وسطیٰ کے ممالک کا طویل المیعاد قابل اعتماد سٹریٹیجک شراکت دار ہے۔