چین کی وباء کے خلاف تین سالہ جدوجہد کا مقصد کیا ہے؟

2022/12/15 18:21:59
شیئر:

کورونا  وباء کے خلاف چین کی تین سالہ جدو جہد  کا مقصد  بہتر انداز میں ترقی حاصل کرنا ہے۔

گزشتہ تین سالوں میں، چین کے شعبہ  صحت اور  بیماریوں پر قابو پانے کے نظام نے اس وباء کے امتحان کا مقابلہ کیا ہے، اور ساتھ ہی ساتھ اقتصادی اور سماجی ترقی کو بڑی حد تک مستحکم کیا ہے۔

     ۲۰۲۰ میں، چین نے سب سے پہلے وباء پر قابو پاکر، پہلے  پیداواری صلاحیت  کو بحال کیا اور سب سے پہلے  اقتصادی ترقی کو منفی سے مثبت میں تبدیل کیا ۔چین اس سال  دنیا میں  مثبت ترقی حاصل کرنے والی دنیا کی واحد بڑی معیشت بن گیا۔ ۲۰۲۱ میں چین کی معیشت کا  حجم 1144 کھرب چینی یوان تک پہنچا ،جو دنیا کا اٹھارہ   فیصد سے زیادہ تھا ۔ رواں سال  چین میں مجموعی معیشت کی بحالی جاری ہے، اور اقتصادی اور سماجی ترقی کی مجموعی صورتحال مستحکم ہے۔خاص طور پر، گزشتہ چند دنوں کے دوران، ملک بھر میں کئی جگہوں پر  انسداد وباء کے اقدامات  کی ترتیب نو کی گئی  جس سے  مارکیٹ کی بحالی ظاہر ہو رہی ہیں۔

چین کے بہت سے علاقوں نے کئی بار صارفین کے لیے واؤچرز جاری کیے ہیں۔ ان میں سے، 8 سے 19 دسمبر تک،  شہر گوانگ جو  میں کل 30 ملین یوآن  واؤچرز  تقسیم کیے جائیں گے، صوبہ فوجیان میں واؤچرز کے لیے  200 ملین یوآن کا ہتمام کیا گیا ہے  ۔

اس کے ساتھ ساتھ مختلف صوبوں  سے اسی طرح کی خبریں آئی ہیں  کہ مقامی  افراد  فلائٹ لے کر دنیا بھر کاسفر کر رہے ہیں ۔  صرف ایک ماہ میں چین کی مختلف  مقامی حکومتوں  کی حمایت  کے تحت سینکڑوں کاروباری ادارے ترقی کے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے جاپان، جرمنی، فرانس، انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات، ملائیشیا، ہنگری، سنگاپور اور دیگر ممالک گئے۔

چین نے ترقی پذیر ممالک کے لیے عالمی ترقی پر پہلا اعلیٰ سطحی مکالمہ منعقد کیا اور عرب دنیا کے لیے چین کی سب سے بڑی اور اعلیٰ سطحی سفارتی کارروائی کا آغاز کیا گیا. وباء کے پچھلے تین سالوں میں،  چین کے لیے بیرونی ماحول خوشگوار نہیں رہا لیکن  اس کے باوجود چین  ہمیشہ پرامید رہتے ہوئے دنیا میں  دوستی قائم کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے ۔