5 جون کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکی میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر ایک تقریر کی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں اب سے لے کر 2030 تک ہر سال 9 فیصد کمی کی ضرورت ہے تاکہ درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سیلسیس سے کم کرنے کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔ تاہم، اخراج کی تصویر غلط سمت میں اشارہ کر رہی ہے۔ گوتریس نے کہا کہ اگر درجہ حرارت 1.5 ڈگری سیلسیس کی اہم قدر سے تجاوز کرتا ہے تو اس سے انسانی بقاء کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لئے گوتریس نے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں نمایاں کمی کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ معیشتوں کو ابھرتی ہوئی معیشتوں اور دیگر ترقی پذیر ممالک کو اس چیلنج کا موثر جواب دینے کے لئے تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرنی چاہیے۔ انہوں نے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے یونیورسل ارلی وارننگ انیشیٹو ایکشن پلان کی حمایت میں اضافہ کریں، فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور تمام ترقی یافتہ ممالک کو 2025 تک ہر سال کم از کم 40 بلین امریکی ڈالر کی فنڈنگ کو دوگنا کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنا ہوگا۔