پوری دنیا امید کرتی ہے کہ چین اور امریکہ "عالمی ذمہ داری" مشترکہ طور پر سنبھا لیں گے: سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-04-06 16:07:26

پوری دنیا امید کرتی ہے کہ چین اور امریکہ "عالمی ذمہ داری" مشترکہ طور پر سنبھا لیں گے: سی آر آئی کا تبصرہ

پوری دنیا امید کرتی ہے کہ چین اور امریکہ "عالمی ذمہ داری" مشترکہ طور پر سنبھا لیں گے: سی آر آئی کا تبصرہ

چار اپریل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں چین امریکہ اقتصادی مذاکرات کے نویں دور میں شریک چین کے نائب وزیر اعظم لیو حہ سے ملاقات کی ۔ سی آر آئی کے مبصر کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ اور چین کو دنیا کے امن و ترقی کی ذمہ داری سنبھالنی چاہیئے۔

چینی صدر شی جن پھنگ نے اس سے قبل کئی مرتبہ اس بات پر زور دیا تھا کہ "چین اور امریکہ پر عالمی امن و خوشحالی کو فروغ دینے کی اہم مشترکہ ذمہ داری عائد ہے"۔ اسی تناظر میں دیکھا جائے تو صدر ٹرمپ کا بیان چینی صدر کے متعلقہ بیان کا ردعمل سمجھا جا سکتا ہے جو قابل تعریف ہے۔

درحقیقت اس وقت پوری دنیاکی نظریں ،تین عالمی ذمہ داریاں مشترکہ طور پر سنبھالنے کے لیے چین اور امریکہ پر لگی ہوئی ہیں ۔ ان میں پہلی ذمہ داری ترقی کی ہے۔پچھلے سال شروع ہونے والی چین امریکہ تجارتی کشمکش سے عالمی اقتصادی اضافہ سست روی کا شکار ہوا ہے۔اس صورتحال میں اگر چین اور امریکہ کےمابین باہمی مفادات کے تجارتی معاہدےپر اتفاق ہو جائے تو عالمی اعتماد بڑھے گا اور ترقی کے لیے مزید خدمات فراہم کی جاسکیں گی۔

دوسری ذمہ داری امن کی ہے ۔فی الحال دنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔چین اور امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک ہیں اور دونوں پر عالمی امن کے لیے مزید مستحکم اور قابل اعتبار عناصر فراہم کرنے کی ذمہ داری ہے۔

تیسری ذمہ داری طرز حکمرانی کی ہے۔حالیہ برسوں میں یک طرفہ پسندی ، تحفظ پسندی اور عوامیت پسندی کے نظریات سر اٹھا رہےہیں جس سے دوسری عالمی جنگ کے بعد قائم عالمی نظامِ حکمرانی کو سنگین خطرے کاسامنا ہے۔عالمی نظامِ حکمرانی کی مسلسل بہتری کے لیے چین اور امریکہ کے اشتراک کی ضرورت ہے۔

سابق امریکی سفارت کار نکولس پلاٹ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان گہرا تعلق موجود ہے ۔کوئی ایک فریق اگر دوسرے کو نقصان پہنچاتا ہے تو اسے خود بھی اسی حد تک نقصان پہنچتا ہے۔اس لیے دونوں ممالک کو بہترین انداز میں تعاون کرنا چاہیئے ۔


Not Found!(404)