اضافی ٹیرف کی دھمکی سے غیرملکی صنعتی و کاروباری ادارے چین سے دور نہیں ہوں گے ، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-05-23 15:14:37

حال ہی میں امریکہ کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا کہ وہ چینی مصنوعات جو چین امریکہ کو درآمد کرتا ہے ان پر اضافی ٹیرف لگانے کے باعث متعدد صنعتی و کاروباری ادارے اپنے کارخانوں کو چین سے ویت نام اور دیگر ایشیائی ممالک میں منتقل کریں گے جب کہ کچھ امریکی کاروباری ادارے تو اپنے پیداواری یونٹس واپس وطن لے آئیں گے۔

تاہم اس سب کی حقیقی وجہ یہ ہے کہ چین کی معیشت اعلی معیار کی ترقی میں تبدیل ہو رہی ہے اور صنعتی ترقی کے سلسلے میں چین کی حیثیت بلند ہوتی جا رہی ہے۔اسی لیے ملبوسات اور جوتا ساز اداروں سمیت درمیانی و نچلی سطح کی صنعتوں کی دوسرے ممالک میں منتقلی کی وجہ امریکہ کی جانب سے لگائے گئے اضافی ٹیرف نہیں بلکہ یہ عالمی صنعتی ترقی کے ضوابط اور مارکیٹ کی معمول کی صورتحال کے مطابق ہے۔

رواں سال کے پہلے چار ماہ میں چین میں ہونے والی امریکی سرمایہ کاری میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں چوبیس اعشاریہ تین فیصد کا اضافہ ہواہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ چین میں تمام صنعتی شعبے موجود ہیں ۔مکمل سپلائی چینز،صنعتی چینز اور بڑی تعداد میں پیشہ ورانہ صلاحیت کے مالک افراد بھی یہاں دستیاب ہیں۔ان سب عوامل سے کاروباری اداروں کی لاگت میں بڑی کمی آئے گی۔علاوہ ازیں چین میں امریکی کاروباری اداروں کی مصنوعات کی فروخت، سات کھرب امریکی ڈالرز سالانہ بنتی ہے ،اتنی بڑی مارکیٹ مشکل سے ہی مل سکتی ہے۔مزید یہ ہے کہ چین کھلے پن کو مسلسل وسعت دے رہا ہے جس سے امریکی کاروباری اداروں کا اعتماد بحال کیا گیا ہے ۔اس کے برعکس امریکہ میں وائٹ ہاؤس کے اپنی من مرضی کے اقدامات سے منڈی میں غیریقینی صورت حال بڑھتی جا رہی ہے جس کے باعث امریکی کاروباری اداروں میں اپنی صنعتوں کو امریکہ سے دوسرے ممالک تک منتقل کرنے کا رحجان سامنے آیا ہے۔اس سے امریکی صنعتی شعبے کے بحران میں اضافے کا خدشہ بھی پیدا ہوا ہے۔


Not Found!(404)