چین روس تعلقات تاریخ کےبہترین دورسے گزر رہے ہیں اور آگے بڑھ رہے ہیں،سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-06-04 20:32:09

چینی صدر شی جن پھنگ پانچ تاریخ کو روس کے سرکاری دورے اور ۲۳ویں سینٹ پیٹرزبرگ عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے لیے روانہ ہونگے۔رواں سال چین روس سفارتی تعلقات کے قیام کی سترویں سالگرہ ہے۔فریقین نے کئی مرتبہ کہا ہے کہ چین روس تعلقات تاریخ کےبہترین دورسے گزر رہے ہیں۔چینی صدر کا یہ دورہ باہمی تعلقات کو نئی بلندی تک پہنچائے گا۔

صدور کے مابین سفارت کاری چین روس تعلقات میں ایک نمایاں خصوصیت بن چکی ہے۔چین روس کے صدور نے حالیہ پانچ برسوں میں بیس سے زائد ملاقاتیں کی ہیں اور فریقین کے درمیان قریبی سرکاری رابطہ اور گہری ذاتی دوستی قائم ہوئی ہے۔جو چین روس تعلقات کی خصوصیت،اہمیت اور اعلی معیار کی عکاس ہے۔

پیجیدہ عالمی صورتحال کے پیش نظر چین اور روس ایک دوسرے کے ترقیاتی را ستے کا احترام کرتے ہیں ، ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے اور کلیدی مفادات اور اہم تحفظات پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔یہی چین روس تعلقات کے استحکام اور ترقی کے اہم ستون ہیں۔چین روس تعلقات سب سے زیادہ باہمی اعتماد،تعاون کے اعلی معیار اور سب سے زیادہ اسٹریٹجک اہمیت کے تعلقات بن چکے ہیں۔اس وقت دونوں ممالک سیاسی ترجیحات کو حقیقی نتائج میں تبدیل کرنےکی کوشش کر رہے ہیں۔ باہمی مفادات پر مبنی تعاون کا جامع ڈھانچہ مکمل ہو چکا ہے۔دو ہزار اٹھارہ میں دوطرفہ تجارت کی مالیت ایک کھرب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے جو ایک نیا تاریخی ریکارڈ ہے۔

حالیہ برسوں کے دوران، مغربی ممالک کی پابندیوں کے سامنے، روس نے سینٹ پیٹرز برگ بین الاقوامی اقتصادی فورم سمیت دیگر پلیٹ فارمز کے ذریعے تحفظ پسندی کی مخالفت اور منصفانہ مسابقت کیلئے آواز بلند کی ہے .چین نے گزشتہ کئی سالوں میں ان اقتصادی فورم میں حصہ لینے کے لئے اعلی سطحی وفود بھیجے ہیں جنہوں نے بین الاقوامی برادری سے کھلی پالیسی کوبرقرار رکھنے ، دنیا کی کھلی معیشت اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کی حفاظت کرنے،یک طرفہ پسندی اور تحفط پسندی کی مخالفت کرنے کے چین کے موقف کا اظہار کیا۔ عالمی یکجہتی اور تحفظ پسندی کی بحالی کی کوششوں کے ماحول میں ،دنیا کے امن و استحکام اور بین الاقوامی منصفانہ ماحول کے تحفظ کے لئے چین اور روس کے پختہ عزم اور ردعمل عالمی سطح پر مثبت کردار ادا کر رہے ہیں. تاریخ کے اس موڑ پر چین-روس جامع اسٹریٹجک تعاون نہ صرف دونوں ملکوں کے عوام کیلئے فائدہ مند ہو گا بلکہ دنیا کی ترقی کے لئے بھی نئی امید لا ئے گا۔


Not Found!(404)