چینی فارمولا پائیدارعالمی ترقی کی نئی راہیں کھولنے میں مددگار ہوگا،سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-06-08 15:47:22

سات جون کوچینی صدر شی جن پھنگ نے سینٹ پیٹرزبرگ عالمی اقتصادی فورم میں پائیدارترقی کے حوالے سے ایک اہم خطاب کیا جس میں پائیدار ترقی کے لیے چین کا فارمولاپیش کیا گیا ہے جس میں کھلی اور کثیرالجہت عالمی معیشت کی تشکیل،خوشحال اشتراکی معاشرے کی تعمیر،انسان اور قدرت کی ہم آہنگی سے ایک خوبصورت دنیا کی تیاری سمیت تین نکات شامل ہیں۔

کھلی اور کثیرالجہت معیشت کی تشکیل ،موجودہ تجارتی کشمکش کے پس منظر میں خاصی اہمیت کی حامل ہے۔اشتراک پر مبنی سماجی ترقی کا تصور اس تناظر میں پیش کیا گیا ہے کہ موجودہ دنیا میں مختلف ممالک کے اندر اور ان ممالک کے مابین ترقی کے عدم توازن اور نامکمل ترقی کے مسائل موجود ہیں۔اگرہمیشہ خود کو سب سے پہلے رکھا جائے ،تو دوسرے کے دروازے کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے راستے میں بھی رکاوٹ پیدا کی جائے گی۔اس کے علاوہ انسان اور قدرت کے ہم آہنگ ہونے کا تصور ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے چین کے موقف کا اظہار کرتا ہے۔پیرس معاہدے نے دو ہزار بیس کے بعد ماحولیاتی تحفظ کے لیے سرگرمیوں کا انتظام کیا ہے تاہم بعض مغربی ممالک نے خود اپنے ذاتی مفادات کے لیے اس معاہدے سے یا تو علیحدگی اختیار کی یا پھر اس پر عمل درآمد نہیں کیا ۔اس سے انسانی معاشرے پرمنفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

صدر شی جن پھنگ نے خطاب میں اپنے پختہ عزم کے اظہارسے پائیدا ر ترقی کے لیے عالمی اعتماد کو مزید مضبوط بنایا ہے۔

ایک ارب چالیس کروڑ آبادی والے ایک بڑے ملک کی حیثیت سے چین کی پائیدار ترقی بذات خود اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے کے لیے ایک اہم خدمت ہے۔ چینی صدر کے اس خطاب سے عالمی برادری کا یقین مزید پختہ ہو گا کہ چین اپنی ترقی کو عالمی ترقی کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے عالمی ترقی کے لیے اپنی عقلمندی خدمت سرانجام دیتا رہے گا۔


Not Found!(404)