آئی ایم ایف میں اصلاحات کا عمل جاری رہنا چاہیے، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-07-17 19:21:32

سی آر ائی کے تجزیہ نگاروں کے خیال میں آئی ایم ایف میں اصلاحات کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس عالمی ادارے میں نئی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے اظہار رائے اور نمائندگی کے حق کو فروغ دیا جاسکے۔

عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے سولہ تاریخ کو فنڈ کی چئیر پرسن کرسٹینا لیگارڈ کا استعفی قبول کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی نئے چیئرمین کے انتخاب کا آغاز ہو گیا ہے ۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ کوئی بھی شخص یہ عہدہ سنبھالے لیکن اس ادارے کو عہد حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے اصلاحات کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے اور عالمی مالیاتی فنڈ میں نئی ابھرتی ہوئی معیشتوں کی شراکت داری اور آواز کو موثر بنانے اور ان کی نمائندگی کو فروغ دینے کی کوشش کی جانی چاہیے۔ تاکہ یہ ادارہ موثر اور فعال طور پر اپنا کردار ادا کرسکے۔

اس وقت عالمی ترقی میں نئی ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پزیر ممالک کے جی ڈی پی کا تناسب نصف بنتا ہے اور عالمی معیشت کی ترقی میں ان ممالک کے حصے کی شرح اسی فیصد سے زائد ہے ۔ لیکن امریکہ کو بدستور آئی ایف ایم میں سب سے زیادہ حقوق حاصل ہیں۔ اس کے علاوہ امریکہ اکثر اہم فیصلوں ویٹو کرنے کا حق بھی استعمال کرتا ہے ۔ اس طرح نئی ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پزیر ممالک کے مفادات کو نقصانات پہنچتا ہے، اور آئی ایم ایف کی غیر جانبداری اور معقولیت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ آئی ایم ایف کےقائم مقام چیئرمین ڈیوڈ لپٹن کا کہنا ہے کہ اس عالمی ادارے کے غیر جانبدار اور موثر کردار کا تحفظ کرنے کے لیے اہم معیشتوں اور ذمہ دار ممالک کے اظہار رائے کے حق کو بلند کیا جانا چاہیئے ۔


Not Found!(404)