پرامن ترقی کرنے والا چین ہمیشہ سے دنیا کے استحکام کی ضمانت ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-09-30 18:35:36

دو ہزار نو میں برطانوی اسکالر مارٹین یاک نے " جب چین دنیا کی قیادت کرے گا " کے نام سے ایک کتاب شائع کی تھی۔اس کتاب میں اظہار خیال کیا گیاتھا کہ چین اپنی تاریخی و ثقافتی خصوصیت کی بنیاد پر مغربی ممالک کی ترقی کے راستے سے جداگانہ راستہ اختیار کرتے ہوئے ترقی کے سفر پر آگے بڑھتا جائےگااور دنیا کے ڈھانچے میں واضح تبدیلیاں لائے گا۔ اگر آج دس سال بعد دیکھا جائے توا س کتاب میں شامل بہت سے نظریات درست ثابت ہوئے ہیں۔چینی حکومت نے حال ہی میں نئ عہد میں چین اور دنیا کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا جس میں اس بات کو واضح کیا گیا ہے کہ ستر برسوں میں چینی عوام نے اپنی انتھک جہدوجہد کے ذریعے اپنی ترقی کے ساتھ ساتھ دنیا کے امن و ترقی کے لیے بھی مثبت قوت فراہم کی ہے۔

جدید زمانے میں مغربی ممالک کے ابھرنے کے پیچھے نوآبادیاتی نظام اور جارحیت کار فرماتھی ۔تاہم عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے ستربرسوں میں چین نے اپنی طرف سے کسی بھی جنگ یا تصادم کو نہیں چھیڑا اور دوسرے ملک کی سرزمین کے ایک بھی انچ پر قبضہ نہیں کیا۔گذشتہ چالیس برسوں میں چین ایک پسماندہ ملک سے دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن چکا ہےجس کا بنیادی سبب عالمی ترقیاتی دھارے سے ہم آہنگ ہو نا ہے اور چین مغربی ممالک کے پرانے راستے سے الگ ہو کر اپنی صورتحال کے مطابق اصلاحات و کھلے پن پر گامزن رہا ہے ۔ اسی طرح چین پرامن ترقی کے راستے پر ثابت قدم رہا ہے اور دنیا میں استحکام کی ضمانت بن چکا ہے۔


Not Found!(404)