امریکہ اقتصادی و تجارتی مذاکرات سے قبل کوئی نئی چال نہ چلے،سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-10-09 17:28:09

آٹھ اکتوبر کو امریکی وزارت تجارت نے "سنکیانگ میں مسلمان پر دباؤ ڈالے جانے "کو بہانہ بناتے ہوئے ، اٹھائیس اداروں کو "اینٹٹی لسٹ" میں شامل کیا ہے۔ اس فہرست میں شامل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اب وفاقی حکومت کی اجازت کے بغیر ان چینی اداروں سےکاروبار کرنے پر پابندی ہو گی۔ اس حوالے سے سی آر آئی نے ،نو اکتوبر کو ایک تبصرے میں کہا کہ چین -امریکہ اقتصادی و تجارتی اعلی سطحی مذاکرات کے انعقاد سے قبل امریکہ کے اس اقدام سے اس کی بد نیتی صاف ظاہر ہوتی ہے ۔ رواں سال سولہ مئی کے بعد امریکہ کی وزارت تجارت کی جانب سے چینی اداروں کو نشانہ بنائے جانے کی یہ چوتھی مثال ہے۔

تبصرے میں واضح کیا گیا کہ حالیہ برسوں میں سنکیانگ میں معاشی ترقی ہوئی ، مختلف قومیتوں کے درمیان ہم آہنگی قائم ہوئی اور معاشرتی استحکام برقراررہا۔ تین برس سے یہاں دہشت گردی کی کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔ سنکیانگ میں چین کی پالیسی اور اقدامات کو مقامی عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔امریکہ نے مذکورہ حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے انسانی حقوق کے بہانے، سنکیانگ سے متعلق چین کی پالیسی کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے اور یہ چین کے اندرونی معاملات میں کی جانے والی سنگین مداخلت ہے۔اس اقدام سے مذاکرات میں ان کے حصے کے مفادات میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔تبصرے میں امریکہ کو دو ٹوک الفاظ میں کہا گیا ہے کہ وہ مذاکرات سے قبل کوئی نئی چال نہ چلے ۔


Not Found!(404)