عالمی اقتصادی خطرات میں اضافے کے باعث کثیرالطرفہ عمل کو مضبوط بنایا جانا چاہیئے ، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-10-10 18:17:18

عالمی اقتصادی مستقبل کے لیے عالمی برادری کی تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے ۔عالمی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹلینا جیورجوا نے حال ہی میں اس حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجارتی جنگ سمیت دیگر عناصر کے باعث عالمی اقتصادی اضافہ دو ہزار دس کے بعد کی نچلی ترین سطح تک آ جائے گا۔ آسٹریلیا،سنگاپور،انڈونیشیااور کینیڈا سمیت چار ممالک کے وزرائے خزانہ نے حال ہی میں مشترکہ طور پر ایک مضمون تصنیف کیا جس میں عالمی سیاسی اور معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی کو واحد انتخاب قرار دیا گیا ہے۔اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کثیرالطرفہ نظریات کو مزید مضبوط بنانے کی اشد ضرورت ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد مغربی ممالک نے آزاد مسابقت اور آزاد تجارت سے بے حدمفادات حاصل کیے ہیں۔تاہم امریکہ کی موجودہ حکومت نے "امریکہ فرسٹ"پر عمل کر کے بہت سے ممالک کے ساتھ تجارتی جنگیں چھیڑی ہیں ۔تحفظ پسندی عروج پر رہی ہے اور دنیا کے مستقبل کے لیے لوگ بے حد مایوس ہیں۔اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم نے ستمبر میں رواں سال کی اقتصادی متوقع شرح اضافہ کو

تین اعشاریہ دو سے کم کر کے دو اعشاریہ نو فیصد تک کر دیا ہے۔

غیریقینی عوامل کے پیش نظر عالمی برادری کو دیگر پہلووں سے کثیرالطرفہ عمل کو فروغ دینا چاہیئے۔بڑے ممالک کو اس میں زیادہ ذمہ داری سنبھالنی چاہیے ، اس وقت اشد ضروری معاملہ یہ ہے کہ تجارتی تنازعات کو حل کیا جائے ورنہ دو ہزار بیس تک عالمی معیشت کو تجارتی تنازعات کی وجہ سے سات کھرب ڈالرز کا نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ترقی یافتہ ممالک کو عالمی ترقیاتی رجحان سے مطابقت رکھتے ہوئے نئی منڈی کے ممالک کو عالمی انتظام و انصرام میں مزید زیادہ حقوق دینے چاہیئں۔اس کے علاوہ متعلقہ ممالک اور اقتصادی کمیونٹیز کو تعاون کو مضبوط بناتے ہوئے عالمگیریت کو فروغ دینا چاہیئے۔

موجودہ دور میں ترقی یافتہ ممالک اور نئے ابھرنے والے ممالک کے درمیان قوتوں کی توازنِ نو اور بڑے ممالک کے درمیان مسابقت سمیت دیگر عناصر کی وجہ سے عالمی اقتصادی صورت حال مزید پیچیدہ ہو رہی ہے۔مختلف ممالک کو خطرات سے تحمل سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ مستقبل کی ترقی کے لیے پر امید رہنا چاہیئے۔اگر مختلف ممالک کثیر الجہتی پر عمل کرتے ہوئے برابری کی سطح پر بات چیت کریں گے ،تو خطرات سے نمٹنے اور باہمی مفادات کی مشترکہ ترقی کے نئے راستے تلاش کرنے میں کامیابی ہوگی۔


Not Found!(404)