چینی حکومت نے چودہ اکتوبر کو چین کے غذائی تحفظ کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کیا جس میں غذائی تحفظ سے متعلق چینی حکمت عملی پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔ اس حقائق نامے میں عالمی غذائی تحفظ اور مشترکہ ترقی کے لیے چین کی بھر پور کوششوں کا اظہار کیا گیا ہے ۔
عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد گزشتہ ستر سالوں میں چینی عوام نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں غذائی تحفظ کے مسلے کو حل کیا ۔ دو ہزار اٹھارہ میں چین کی اناج میں خود کفالت کی شرح پچانوے فیصد سے زیادہ رہی ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت چین کے غذائی تحفظ کی صورتحال عمدہ ہے ۔
ایک بڑے ترقی پزیر ملک کی حیثیت سے جو دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ ہے ، اپنی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنا چین کی دنیا کے لئے ایک اہم خدمت ہے ۔ چین نے اپنی ترقی کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کےلیے اپنا دروازہ کھولنے اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے بھر پور کوشش کی اور عالمی غذائی تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
دور حاضر میں دنیا کو غذائی تحفظ کے سنگین چیلنج کا سامنا ہے ۔ اس تناظر میں چین نے چار نکاتی فارمولاپیش کیا ۔اناج کی فصلوں کی مقدار میں اضافہ کیا جائے ۔ اناج کے ذخائر میں اضافہ کیا جائے ۔ اناج کے نقل و حمل کا جدید سسٹم قائم کیا جائے اور عالمی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کوشش کی جائے ۔