"چین کو جانیے"کے عنوان سے عالمی کانفرنس حال ہی میں چین کے شہر گوانگ چو میں منعقد ہوئی جس کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے کانفرنس کے لیے اپنے تہنیتی پیغام میں عالمگیریت کی حمایت اور کھلے پن کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔کانفرنس کے دوران کھلے پن اور عالمگیریت کے موضوعات ، شرکاء کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں ۔اس حوالے سےاٹھائیس اکتوبر کو سی آر آئی کے ایک تبصرے میں کہا گیا کہ چین کھلے پن پر مبنی عالمی معیشت کے لیے قوت متحرکہ فراہم کرتا رہے گا۔
گزشتہ چند سالوں میں عالمگیریت کے حوالے سے رکاوٹیں بڑھتی جا رہی ہیں جب کہ چین آزاد تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید آسان بنانے کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔"چین کو جانیے"عالمی کانفرنس میں شریک عالمی بینک کے سینیئر ماہرِ معاشیات ،مارکن پئیات کوسکی نے سی آر آئی کے تبصرہ نگار کو بتایا کہ کاروباری ماحول کی مسلسل بہتری سے چین کے کھلے پن کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ عالمی معیشت میں ہونے والے کمزور اضافے کے پس منظر میں چین کے پیش کردہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو نے مختلف ممالک کے مابین انٹرکنیکشن کو موثر طور پر آگے بڑھایا ہے۔ سابق پاکستانی وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا کہ سی پیک کے تحت بنیادی تنصیبات کی تعمیر سے مقامی عوام کی فلاح و بہبود کے معیار کو بہتر بنایا گیا ہے اور وہاں بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع میسر ہو رہے ہیں۔تاجکستان کے سابق وزیر خارجہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سابق سیکرٹری جنرل راشد علی موو نے کہا کہ چین کی مدد سے تاجکستان ایک درآمدی ملک سے برآمدی ملک بن چکا ہے۔اس سے ظاہر ہے کہ چین کی دانش مندی اور عملی اقدامات سے مزید ممالک اور علاقے اقتصادی عالمگیریت کے عمل میں شامل ہو رہے ہیں اور اس سے فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔