​چین کی منڈی تخیل سے بھی بڑی : سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-11-04 17:44:20

​چین کی منڈی تخیل سے بھی بڑی : سی آر آئی کا تبصرہ

چین کی دوسری بین الاقوامی درآمدی ایکسپو پانچ نومبر سے شنگھائی میں شروع ہورہی ہے ۔ پہلی ایکسپو کی زبردست کامیابی کے باعث موجودہ ایکسپو دنیا کے ایک سو پچاس سے زائد ممالک کے تین ہزار سے زیادہ کمپنیوں کو اپنی طرف کھینچ لائی ہے ۔ اس وقت عالمی معیشت کی ترقی کی رفتار سست ہے ۔ اس تناظر میں دنیا کے مختلف ممالک چین کی منڈی میں داخلے اور چین کے ساتھ مل کر ترقی کی خواہش کا اظہار کررہے ہیں۔

تبصرے میں کہا گیا ہے کہ پہلی بین الاقوامی درآمدی ایکسپو کے بعد بڑی تعداد میں اعلی معیار والی مصنوعات چین میں آئیں ۔ بیرونی تاجروں کے خیال میں چین اعلی معیار والی مصنوعات اور خدمات چاہتا ہے ۔ چین کی منڈی لوگوں کے تخیل سے بھی بڑی ہے ۔وہ سمجھتے ہیں کہ چین کی کھلی منڈی ایک سازگار موقع فراہم کرتی ہے ۔

فرانس کے صدر سمیت دیگر ممالک کے رہنما موجودہ ایکسپو کی افتتاحی تقریب اور دیگر سرگرمیوں میں شرکت کررہے ہیں ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیرونی ممالک چینی منڈی کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں ۔ پہلی ایکسپو کے مقابلے میں موجودہ ایکسپو میں شریک امریکی کمپنیوں کی تعداد بیس فیصد بڑھ گئی ہے اور اس کا نمائشی رقبہ سرفہرست ہے ۔ چین کے ہانگ کانگ علاقے کے دو سو سے زائد ادارے اس ایکسپو میں شرکت کر رہے ہیں ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیرونی ماحول میں کتنا ہی شور مچا رہے، عالمی معیشت کا چینی مارکیٹ کے ساتھ قریبی تعلق ہمیشہ برقرار رہے گا۔

بیرونی تاجروں کی جانب سے چینی مارکیٹ کو اہمیت دینے کی اصل وجہ یہ ہے کہ وہ چینی معیشت کے بارے میں پر امید ہیں۔عالمی بینک کی پیش کردہ تجارتی ماحول کی تازہ ترین رپورٹ میں چین کی مجموعی درجہ بندی کو پندرہ درجے بڑھا کر اکیسویں نمبر پر کردیاگیاہے۔ موجودہ پیچیدہ اور غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر دنیا کو کھلے پن اور تعاون کا اعتماد چاہیئے ۔ اس تناظر میں چین کی دوسری بین الاقوامی درآمدی ایکسپو عالمی تجارت اور تعاون کے فروغ کے لیے یقیناً اہم کردار ادا کرے گی ۔


Not Found!(404)