چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے پانچ تاریخ کو چین کی دوسری بین الاقوامی درآمدی ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں تاریخ میں ترقی کے رجحان کے مطابق انسان کو اہمیت دیتے ہوئے معیشت کی عالمگریت کو آگے بڑھانے کیلئے تین نکاتی تجاویز پیش کیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نےچین کے دوسرے ممالک کے لیے دروازہ کھولنے کے لیے پانچ اہم اقدامات کا اعلان کیا ۔ یوں کھلی عالمی معیشت اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے قیام کے لیے " چین کی طاقت " ڈالی گئی اور ایک بڑے ملک کی ذمہ داری کا اظہار کیا گیا ۔
کھلا پن دور حاضر میں چین کی شاندار علامت ہے جبکہ درآمدی ایکسپو کا اہتمام دنیا کے لیے چین کا دروازہ کھولنے کا اہم اقدام ہے ۔ چین نے واضح طور پر عہد کیا کہ چین کا دروازہ زیادہ سے زیادہ کھلے گا ۔ حال ہی میں اختتام پزیر ہونے والی چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں مرکزی کمیٹی کے چوتھے کل رکنی اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ تعاون اور مشترکہ مفادات پر مشتمل کھلے نظام کے قیام کو فروغ دیا جائے گا اور چین عالمی انتظام و انصرام کے نظام کی اصلاح اور تعمیر میں گرم جوشی سے حصہ لے گا ۔ ایک کھلا چین مضبوط معیشت پر انحصار کرتا ہے ۔ چین کی آبادی ایک ارب چالیس کروڑ ہے اور دنیا کا سب سے بڑا درمیانی آمدنی والا گروہ چین میں موجود ہے ۔ کئی سال تک عالمی معیشت کی ترقی میں چین نے تیس فیصد سے زائد حصہ ڈالا ہے ۔ تجارتی ماحول بہتر سے بہتر ین ہوتا جارہا ہے ۔ ان تمام عوامل کے تناظر میں عالمی اقتصادی فورم کے بانی اور چیف ایکزیکٹو کلاوس شواب نےبارہا اپنے خطاب میں کہا کہ وہ چین کے مسلسل کھلے پن اور مستقبل پر اعتماد رکھتے ہیں ۔ جیسا کہ چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے اپنے آج کے خطاب میں کہا کہ چینی معیشت کی ترقی کا مستقبل درخشاں ہے۔