ہانگ کانگ میں پرتشدد جرائم کا نتیجہ: تین سنگین نقصانات ، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-11-17 18:14:13

چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے حالیہ دنوں میں برازیلیا میں برکس ممالک کے رہنماؤں کی گیارہویں ملاقات میں شرکت کے دوران اس بات پر زور دیا کہ ہانگ کانگ میں سلسلہ وار پرتشدد جرائم نے قانون کی عملداری اورسماجی نظم و نسق کو "سنگین نقصان" پہنچایا ہے ، ہانگ کانگ کی خوشحالی اور استحکام کو "سنگین نقصان "پہنچا یاہے اور "ایک ملک دو نظام" کے بنیادی تصور کو " سنگین نقصان " پہنچاتے ہوئے اسے چیلنج کیا گیا ہے۔مذکورہ تین " سنگین نقصانات" نے تشدد آمیز جرائم کی سنگینی اور ان کی اصلیت کو واضح کیا ہے اور اس سے ہانگ کانگ کی موجودہ صورتحال کے حقائق جاننے میں عالمی برادری کی رہنمائی ہو گی۔

متشدد عناصر نے نظامِ آمدو رفت کو مفلوج کیا ، توڑ پھوڑ اور آتش زنی کی ، پولیس اور عام شہریوں پر حملہ آور ہوئے نیز جمہوریت اور ہانگ کانگ کے عوام کی آزادی کو شدید نقصان پہنچایا۔ حالیہ دنوں تشدد آمیز کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور ان کے باعث سو سے زائد افراد زخمی جب کہ ایک بے گناہ شہری جاں بحق بھی ہواہے۔ ہانگ کانگ کے عوام تشدد کے اس ماحول میں خوف و ہراس کا شکار ہیں ۔ متشدد افراد نے دشمن قوتوں کے ساتھ مل کر ہانگ کانگ میں قائم مرکزی حکومتی اداروں پر حملہ کیا، قومی نشانوں کو پامال کیا ، قومی پرچم کی توہین کی ، ہانگ کانگ میں علیحدگی پسندی کو فروغ دیا، قومی وقار کو سرِ عام مجروح کیااور "ایک ملک ، دو نظام" کے اصول کو چیلنج کیا۔ یہ صورتِ حال کسی بھی خودمختار ملک کے لیے نا قابل قبول ہوتی ہے ۔

یہ صورتحال ہانگ کانگ کے عوام کے لیےپریشان کن ہے کیونکہ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو کئی عشروں کی محنت لا محالہ تباہ ہو جائے گی ۔

ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی کو پامال نہیں کیا جاسکتا۔ ہانگ کانگ کی خوشحالی اور استحکام کو پامال نہیں کیا جاسکتا۔ "ایک ملک ، دو نظام" کے اصول کی بنیادی سطح کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں ہے! مرکزی حکومت کی غیر متزلزل حمایت سے ہانگ کانگ کے سماجی حلقے متحد ہو کر پچہتر لاکھ شہریوں کے مشترکہ گھر کی حفاظت کر یں گے اور "ایک ملک ، دو نظام" کے استحکام کو فروغ دیں گے۔


Not Found!(404)