حال ہی میں چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نےبرکس ممالک کی گیارہویں سربراہی ملاقات کے موقع پر ہانگ کانگ کی موجودہ صورتحال پر چین کے موقف پر روشنی ڈالی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہانگ کانگ کو پرتشدد کاررائیوں کو ختم کر کے نظم و ضبط کی بحالی کو ترجیح دینی چاہیئے۔مرکزی حکومت ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی چیف ایگزیکٹو کی رہنمائی میں قانون کے مطابق حکمرانی کرنے میں خصوصی انتظامی علاقے کی انتظامیہ کی حمایت کرتی ہے، قانون کو نافذ کرنے میں ہانگ کانگ کی پولیس کی حمایت کرتی ہے اور پرتشدد جرائم میں ملوث مجرموں کو سزا دینے کے لئے عدالتی اداروں کی حمایت کرتی ہے۔ صدر شی جن پھنگ کے خطاب نے عالمی برادری کو قانون کے مطابق ہانگ کانگ کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت کی غیر متزلزل حمایت سے آگاہ کیا۔
گزشتہ پانچ مہینوں کے دوران ہانگ کانگ میں مسلسل پرتشدد کارروائیاں ہوتی رہی ہیں۔ان کارروائیوں میں ملوث شرپسندوں کا سیاسی مقصد یہ ہے کہ ہانگ کانگ کے سماجی نظم و ضبط کو خراب کر کے خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت کو یرغمال بنایا جائے اور چین کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالی جائے۔ ان شرپسندانہ کارروائیوں نے ہانگ کانگ کے قانونی نظام، سماجی استحکام اور خوشحالی کے سفر کو نقصان پہنچایا ہے۔ یہ کارروائیاں ایک ملک دونظام کی آخری حد کو چیلنج کرنے کی کوشش ہیں۔کوئی بھی ملک یا سماج ایسی کارروائیوں کی ہر گز اجازت نہیں دےسکتا۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت اپنی ذمہ داری کے مطابق صورتحال کو مستحکم کرنے اور سماجی ماحول کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہے۔ہانگ کانگ کی پولیس پرتشدد جرائم کے خاتمے کے لئے مسلسل جدو جہد کر رہی ہے۔
قانون کی حکمرانی کا قیام ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت کی بنیادی کوشش ہے۔موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت کے مختلف اداروں کو قانون کی حکمرانی کے تحفظ کی ذمہ داری اٹھانی ہے ، انصاف کے ساتھ قانون کا نفاذ کرنا ہےاور قانون کے مطابق شر پسندوں کو سزا دینی ہے۔
ملکی سربراہ کے خطاب نے امن کی بحالی کے لئے ہانگ کانگ کے شہریوں اور مقامی حکومت کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔حال ہی میں ہانگ کانگ کے شہری پولیس اور مقامی انتظامیہ کی حمایت میں بڑی تعداد میں نکلے اور انہیں اپنی حمایت کا یقین دلایا۔جب ہانگ کانگ کے مختلف حلقے شر پسندوں سے دور رہتے ہوئے پرتشدد جرائم میں ملوث افراد کو سزا دینے میں خصوصی انتطامی علاقے کی حکومت ، پولیس اور عدالتی اداروں کی حمایت کریں گے تب ہی ہانگ کانگ کا سماجی نظم و ضبط بحال ہوگا۔