عالمی ترقی کے لیے چین کی منصوبہ بندی، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-11-21 19:34:12

اکیس نومبر کو "تخلیقات کے حوالے سے اقتصادی فورم ۲۰۱۹"کا بیجنگ میں افتتاح ہوا۔چین نےعالمی ترقی کے لیے اپنی منصوبہ بندی پیش کی جس میں اقتصادی عالمگیریت اور کثیرالطرفہ پسندی کی حمایت کی مضبوط آواز اٹھائی گئی ۔

رواں سال مارچ میں منعقدہ چین-فرانس عالمی حکمرانی فورم کی اختتامی تقریب میں چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے موجودہ عالمی صورتحال کے تناظر میں نشاندہی کی کہ عالمی برادری کو حکمرانی ، اعتماد ، امن ،اور ترقی میں کسر کا سامنا ہے۔ ان سے نمٹنے کے لیے معقول ومنصفانہ ،باہمی روابط و مشاورت، اتحاد اور باہمی مفادات سمیت چار نظریات پر گامزن رہنا چاہیے۔ چین کی اس منصوبہ بندی سے نئی صورتحال میں عالمی حکمرانی کی سمت کو واضح کیا گیا اور کثیرالطرفہ پسندی کے تحفظ اور مشترکہ ترقی کے حصول میں نئی مثبت قوت ڈالی گئی ہے۔

موجودہ فورم میں چین نے چار کسروں سے نمٹنے کے لیے نئی تجاویز پیش کیں ۔ حکمرانی میں موجود کمی سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کی قیادت میں عالمی نظام کا تحفظ کیا جانا چاہیئے، مزید منصفانہ عالمی نظامِ حکمرانی کے قیام کے لیے بھرپور کوشش کی جانی چاہیئے۔

ترقی میں کمی سے نمٹنے کے لیے کھلے پن، تخلیقات اور شراکت داری پر زور دیا جانا چاہیئے تاکہ کھلے پن کی حامل عالمی معیشت کی تشکیل کو فروغ دیا جاسکے ۔ترقی کا عدم توازن موجودہ دنیا میں سب سے بڑا عدم توازن ہے۔چین نے اپیل کی کہ ترقی پر زیادہ توجہ دی جائے ،تخلیقات ، باہمی روابط اور انصاف پسندی پر گامزن رہا جائے،کھلے پن اور باہمی مفادات کے حامل تعاون کا نظام قائم کیا جائے ، تاکہ پوری دنیا کے لوگ معاشی عالمگیریت کے نتائج سے فائدہ اٹھا سکیں۔

اعتماد میں کمی نمٹنے کے لیے برابری اور ایمانداری، باہمی روابط و مشاورت،باہمی احترام و اعتماد، اتفاق رائے کے حصول اور اپنے کاموں کو بہترین انداز میں مکمل کرنے پر زیادہ توجہ دی جانی چاہیئے۔

امن میں کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے چین نے کہا کہ مشترکہ ،جامع ،تعاون اور پائیدارسلامتی کےنظریہ پر گامزن رہنا چاہیئے۔ مشاورت کے ذریعے امن کے حصول کی کوشش کی ، تعاون کے ذریعے امن کے فروغ اور ترقی کے ذریعے امن پر عملدرآمد کیا جانا چاہیے۔


Not Found!(404)