گزشتہ پانچ مہینوں کے دوران ہانگ کانگ میں وسیع پیمانے پر پرتشدد سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا رہا جس کی وجہ سے ہانگ کانگ خطرات سے دوچار رہا ۔ مختلف فریقوں کی کوششوں کے نتیجے میں اس وقت ہانگ کانگ تشدد کی روک تھام اور نظم و نسق کی بحالی کے اہم لمحے سے گزر رہا ہے ۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ امریکہ نے اس موقع پر " ہانگ کانگ کے انسانی حقوق اور جمہوریت سے متعلق ایکٹ " کو قانون کی شکل دے دی ۔ تاکہ ہانگ کانگ کے شر پسند عناصر کو پناہ دی جائے ، ہانگ کانگ کی خوشحالی اور استحکام کو نقصان پہنچا یاجائے، ایک ملک دو نظام کی پالیسی پر عمل درآمد کو روکا جائے اور چینی قوم کی نشاۃ ثانیہ کی تکمیل کے راستے میں رکاوٹ ڈالی جائے ۔ تاہم چینی عوام امریکہ کی سازشوں کے خلاف جدوجہد کریں گے ۔ چینی عوام کبھی بھی بیرونی دھمکیوں کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد مغربی ممالک کی ناکہ بندی اور دوسرے شدید مشکلات کے سامنے چینی عوام نے متحد ہو کر ترقی کی جدوجہد کی ہے اور کامیابی حاصل کی ہے ۔ چین میں واپسی کے بعد مرکزی حکومت اور چین کے اندرونی علاقے کی مدد سے ہانگ کانگ نے ایشیائی مالی بحران جیسے بیرونی جھٹکوں کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا اور طویل مدتی خوشحالی اور استحکام کو برقرار رکھا ۔ اس وقت امریکہ کے متعدد سیاستدان مذکورہ ایکٹ کو قانونی شکل دے کر چین کو دھمکی دے رہے ہیں۔لیکن امریکہ کی یہ کوششیں یقیقناً ناکام ہو ںگی۔