امریکہ نے حال ہی میں نام نہاد "ہانگ کانگ انسانی حقوق اور جمہوری بل" کو قانون کی شکل دے دی ہے۔ ہانگ کانگ کے خلاف امریکی اقدامات ہانگ کانگ کے ہم وطنوں سمیت بین الاقوامی برادری کی امنگوں کے برعکس ہیں۔
تشدد عالمی برادری کا "عوامی دشمن" ہے۔ ہانگ کانگ میں پرتشدد مجرموں کی حمایت کے لئے امریکہ کے مذکورہ قانون پر عالمی برادری کی جانب سے سخت تنقید اور اس فعل کی مذمت کی گئی ہے۔ افغانستان- چین دوستی ایسوسی ایشن کے صدر سلطان احمد بحین نے کہا کہ ہانگ کانگ کے معاملات خالصتاً چین کے داخلی امور ہیں اور کسی بھی دوسرے ملک کو مداخلت کا حق نہیں ہے۔ سینئر امریکی سفارت کار چارلیس فریمن کے مطابق "پرتشدد مظاہرین کو غیر ملکی ہمدردی نہیں ملنی چاہئے۔"
"انسانی حقوق" اور "جمہوریت" کی آڑ میں ، امریکہ طویل عرصے سے دنیا کے مختلف ملکوں اور علاقوں میں فسادات کی حمایت کرتا چلا آ رہا ہے۔ مثلاً امریکہ کی تنظیم" دی نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی" ، جس نے ہانگ کانگ کے شرپسندوں کو مالی اعانت فراہم کی ہے ، کئی برسوں سے وینزویلا سے یوکرین ، میانمار ،تیونس ، لیبیا ، مصر ، اور شام تک ، دنیا بھر میں 100 سے زیادہ ممالک میں "فریب گر انقلابات" کو ہوا دینے میں مصروف ہے۔اعتماد سے کہا جا سکتا ہے کہ دنیا بھر میں عوام امریکہ کی ان کاروائیوں کو برداشت نہیں کریں گے!