چین کی جانب سے سنکیانگ کے معاملات سے فائدہ اٹھانے کی امریکی سازش کی سخت مخالفت، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-12-04 17:17:46

چین کی جانب سے سنکیانگ کے معاملات سے فائدہ اٹھانے کی امریکی سازش کی سخت مخالفت، سی آر آئی کا تبصرہ

تین دسمبر کو امریکی ایوان نمائندگان نے نام نہاد "ویغور انسانی حقوق پالیسی بل 2019" کی منظوری دی۔جس میں دانستہ طور پر چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بد نام کیا گیا ہے، انتہا پسندی کے خلاف اور انسداد دہشت گردی کے لئے چین کی کوششوں کو منفی رنگ دیا گیا اور سنکیانگ میں اختیار کیے جانے والے اقدامات پر تنقید کی گئی۔یہ اقدام بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہے اور چین کے اندرونی امور میں مداخلت ہے۔چین نے اس حوالے سے سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ ایک برس سے کچھ امریکی سیاستدان سنکیانگ کے معاملے پردرپردہ اپنے مقاصد پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وہ سنکیانگ کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیتے ہیں اور انسانی حقوق کی آڑ میں چین کی ترقی کو روکنا چاہتے ہیں۔

سنکیانگ کے معاملات چین کے اندرونی امور ہیں۔سنکیانگ کا مرکزی مسئلہ انسانی حقوق، قومیت اور مذہب کے بجائے انسداد دہشت گردی اور انسداد علیحدگی پسندی ہے۔درحقیقت سنکیانگ میں انسداد دہشت گردی کے اقدامات کسی خاص علاقے، قومیت یا مذہب کے خلاف نہیں بلکہ چین کے قانون اور انسداد دہشت گردی اور انسداد انتہا پسندی کے لئے "عالمی اقدام" سے مطابقت رکھتے ہیں۔

سنکیانگ چین میں اقلیتی قومیتی علاقے کی معاشرتی و معاشی ترقی کی مثال ہے۔امریکہ کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی غلطی کی تصیح کرتے ہوئے مذکورہ بل کو ہر گز قانونی شکل نہ دے اور سنکیانگ کے مسئلے پر چین کے اندرونی امور میں مداخلت سے گریز کرے تاکہ چین-امریکہ تعلقات کو زیادہ نقصان نہ پہنچے۔چینی حکومت اور عوام کا اقتداراعلیٰ، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کا پختہ عزم ہے۔چین صورتحال کے مطابق "لازماً" ردعمل کا اظہار کرے گا۔


404 Not Found

404 Not Found


nginx/1.26.1