حال ہی میں امریکی ایوان نمائندگان نے چین کی انسدادِ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی کوششوں کو منفی رنگ دیا۔تاہم چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں امن و استحکام اور خوشحالی کی صورتحال امریکہ کی ان کوششوں کو جھوٹ ثابت کرتی ہے اور کچھ امریکی سیاستدانوں کی جانب سے سنکیانگ کی صورتِ حال کو استعمال کرتے ہوئے چین کی ترقی کے عمل کو روکنے کی سازش ناکام ہوگی۔
انسداد دہشت گردی کے بین الاقوامی تجربات کی بنیاد پر چین نے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں دہشت گردی سے پیچھا چھڑانے کےسلسلہ وار اقدامات اختیار کیے۔ سنکیانگ کی مقامی حکومت نے پیشہ ورانہ مہارت پر مشتمل تعلیمی اور تربیتی مراکز قائم کیے جن کا مقصد دہشت گردی اور انتہا پسندی کے تصور سےمتاثر ہونے والے افراد کو بچانا اور انہیں زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے بنیادی ہنر اور مہارتیں سکھانا ہے۔ان موثر اقدامات کے نفاذ سے سنکیانگ میں مسلسل تین سالوں سےدہشت گردی کا کوئی ایک واقعہ بھی نہیں ہوا ۔ سال دو ہزار انیس کے پہلے دس مہینوں میں سنکیانگ میں چینی اور غیر ملکی سیاحوں کے ٹرپس کی تعداد بیس کروڑ سے زائد ہے، جس میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تینتالیس فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ مقامی معاشرے کے امن و استحکام کا بہترین ثبوت ہے۔
سنکیانگ کے دو کروڑ پچاس لاکھ سے زائد افراد خوشحالی اور استحکام کے اس ماحول سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے سنکیانگ سے دہشت گردی اور انتہائی پسندی کو مٹا کرمستقبل کے لیے ترقی کی راہ کو روشن کریں گے۔