عالمی تجارتی تنظیم کا بحران تحفظ پسندی اور یک طرفہ پسندی کی مخالفت کا متقاضی ہے،سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2019-12-12 18:28:16

امریکہ کی جانب سےمسلسل رکاوٹیں کھڑی کیے جانے کے باعث عالمی تجارتی تنظیم کی اپیلیٹ باڈی گیارہ دسمبر سے ججز کی تعداد میں کمی کے سبب ، مجبوراً نئی اپیلوں کی سماعت سے محروم ہو گئی ہے۔رائے عامہ نے اس واقعہ کو کثیرالطرفہ تجارتی نظام کو پہنچنے والی سب سے شدید زک قرار دیا کہ جس سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

یہ عمل بالادستی کی امریکی منطق کا مظہر ہے جس پر عالمی برادری نے شدید تنقید کی ہے۔تاہم دوسری جانب دیکھا جائے ،تو امریکہ کے اپنے ارادوں اور اعمال سے ہی عالمی تجارتی تنظیم کو اس قدر نقصان پہنچا ہے ،جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی تجارتی تنظیم کو کثیرالطرفہ انتظامی اصول و ضوابط میں ترتیب نو اور بہتری کی اشد ضرورت ہے۔

اب تک ایک سو سترہ اراکین نے ادارے کے ججز کے انتخاب کو فوری طور پر شروع کرنے کی اپیل کی ہے جس سے ظاہر ہے کہ بیشتر اراکین اپیلیٹ باڈی کی بحالی چاہتے ہیں۔

عالمی تجارتی تنظیم کے آپریشن کو اگر روک دیا گیا تو بلا شبہ اس سے تمام ممالک کے مشترکہ مفادات کو شدید نقصان پہنچے گا۔ اس لیے پوری دنیا کو تحفظ پسندی اور یک طرفہ پسندی کی مخالفت کے لیے متحد ہونا چاہیئے اور مشترکہ ترقی کے لیے مثبت قوت فراہم کرنی چاہیئے۔


Not Found!(404)