چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے بیس تاریخ کو مکاو کی مادر وطن میں واپسی کی بیسویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے اہم خطاب کیا ۔ انہوں نےاپنے خطاب میں " ایک ملک دو نظام " کی پالیسی پر کامیاب عملدرآمد کے حوالے سے چار پہلووں پر اظہار خیال کیا اور چند توقعات بھی ظاہر کیں ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں ہانگ کانگ اور مکاو کے معاملات میں کسی بھی بیرونی قوت کی مداخلت کی سخت مخالفت کا عزم ظاہر کیا ۔ اپنے خطاب میں شی جن پھنگ نے" ایک ملک دو نظام" کی پالیسی پر احسن انداز سے عمل درآمد کے غیر متزلزل عزائم کا اظہار بھی کیا ۔
"ایک ملک دو نظام کی پالیسی" ہانگ کانگ اور مکاو کی دیرپا خوشحالی اور استحکام کی ضامن ہے جو چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا ایک عظیم مظہر ہے ۔ اس وقت عالمی سطح پر تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔
چین میں بھی اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی کو آگے بڑھانے کی بھر پور کوشش کی جار ہی ہے ۔ موجودہ صورتحال کے تناظر میں مکاو کے لیے ترقی کا ایک نیا موقع میسر آیا ہے ۔گزشتہ تیس برسوں سے جاری اقدامات کی روشنی میں چین پراعتماد ہے کہ وہ "ایک ملک ، دو نظام" کے فروغ کے لیے درکار دانش اور صلاحیت رکھتا ہے ۔