دو ہزار انیس میں چینی معیشت کو مقامی اور بین الاقوامی پیچیدہ صورتحال کا سامنا ہے ۔اس کے باوجود چینی معیشت میں مستحکم ترقی کا عمل جاری ہے۔اس کے ساتھ ساتھ معاشی ڈھانچے کو بہتر بنایا جارہا ہے ، نئی متحرک توانائی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور لوگوں کے معیار زندگی اور فلاح و بہبود میں مسلسل بہتری آرہی ہے ۔چینی معیشت میں ترقی کی مضبوط اور لچکدار قوت کی عکاسی ہو رہی ہے۔
چین کی مضبوط معاشی ترقی کا انحصار ایک بڑی منڈی اور بڑھتی ہوئی مقامی طلب پر ہے۔ تقریبًا ایک ارب چالیس کروڑ افراد کی زبردست منڈی اور چالیس کروڑسے زائد متوسط آمدنی والے گروہوں کی مضبوط قوت خرید ، کسی بھی ملک سے مماثلت نہیں رکھتی ہے۔بالخصوص مستحکم شہری روزگار اور رہائشیوں کی آمدنی میں تیزی سے اضافہ، چینی معیشت کو بھر پور قوت محرکہ فراہم کرتے ہیں۔
پچھلے چالیس سالوں میں اصلاحات اور کھلے پن کی بدولت چین کے پاس مضبوط مالی اور تیکنیکی بنیاد موجود ہے ۔چین ایک غریب اور پسماندہ ملک سے دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن چکا ہے اور چین نے عالمی ترقی کی تاریخ میں "چینی معجزہ" جنم دیا ہے۔اس وقت چین دنیا میں واحد ایسا ملک ہے جو مکمل "صنعتی اور سپلائی چین" فراہم کرسکتا ہے۔ ساتھ ہی چین کے پاس افرادی قوت اور تعلیم یافتہ افراد کے بھر پور وسائل بھی موجود ہیں۔اس مضبوط بنیاد نے چین کی معاشی لچک کی بنیاد کو مستحکم کیا ہے اور خطرے اور چیلنجوں پر قابو پانے کے حوالے سے چین کے اعتماد کو مضبوطی حاصل ہوئی ہے۔
دو ہزار بیس میں ، مقامی اور بین الاقوامی چیلنجز کے تناظر میں بھی چین کی مستحکم معیشت میں طویل مدتی بہتری کا بنیادی رجحان بدستور برقرار رہے گا۔