ان دنوں مشرق وسطی کی صورت نہایت کشیدہ ہے۔ خطے میں ہر گزرتے دن کے ساتھ تناؤ بڑھ رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں صورت حال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ امریکہ اور ایران کی موجودہ صف آرائی ظاہر کرتی ہے کہ دونوں ممالک شیطانی گردش کا شکار ہو رہے ہیں۔ عالمی برادری کو اس صورت حال پر بہت زیادہ تشویش ہے۔
خلیج کی صورت حال پر سی آر آئی کے تبصرے میں کہا گیا ہے کہ تاریخ نے یہ بارہا ثابت کیا ہے کہ طاقت کے یک طرفہ استعمال اور کسی ایک فریق پر انتہائی دباؤ ڈالنے سے کبھی کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔ واضح رہے کہ مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ میں افراتفری کے ابھرنے کے بعد سے مشرق وسطی کے خلیجی خطے میں صورتحال بدستور تشویشناک ہو رہی ہے۔ خطے میں متعدد مغربی ممالک کی حمایت یافتہ حکومت مخالف مسلح افواج مسلسل پروان چڑھ رہی ہیں ، جو انتہا پسندی اور دہشت گردی کی شکل اختیار کر رہی ہیں۔ شدت پسند تنظیم "داعش " کی موجودگی خود امریکی انسداد دہشت گردی کی پالیسی کی ناکامی کی علامت ہے ۔
اس تناظر میں عالمی برادری نے امریکہ اور ایران دونوں ممالک سے تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریز نے اپنے ترجمان کے ذریعے متنبہ کیا ہے کہ "دنیا خلیجی جنگ کی صورت میں ایک اور جنگ برداشت نہیں کرسکتی ہے۔"اس سے ظاہر ہوتا ۔۔۔ہے کہ مشرقی وسطی کے تناؤ کو کم کرنا عالمی برادری کے مشترکہ مفادات سے مطابقت رکھتا ہے