سات سے تیرہ جنوری تک چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نےپانچ افریقی ممالک مصر ، جبوٹی ،اریٹیریا ،برونڈی اورزمبابوے کا دورہ کیا۔
دو ہزار بیس چین افریقہ تعلقات کے لیے ایک اہم سال ہے۔اس سال چین افریقہ تعاون فورم کے قیام کی بیسویں سالگرہ ہے۔ اسی طرح اسی سال چین کے گھانا ، مالی سمیت دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کی ساٹھویں سالگرہ بھی ہے۔اس سال چینی وزیر خارجہ کے دورہ افریقہ کا مقصد چین افریقہ رہنماؤں کے مابین طے شدہ اتفاق رائے کو عمل میں لانا ،چین افریقہ تعاون فورم کے نتائج کو عملی جامہ پہنانا اوردی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینا ہے۔
اس وقت چوالیس افریقی ممالک اور افریقی یونین نے چین کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق تعاون کے دستاویزات پر دستخط کیے ہیں۔دی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کو افریقی یونین اور افریقی ممالک کی ترقیاتی حکمت عملی کے ساتھ گہرائی کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔سینتیس سو سے زائد چینی صنعتی و کاروباری ادارے افریقہ میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جن سے افریقی معیشت کوطاقتور قوت محرکہ فراہم کی گئی ہے۔چینی وزیر خارجہ کے دورے کے دوران کینیا ،جبوٹی اور زمبا بوئے کے رہنماؤں نے چین کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق تعاون کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔مذکورہ بالا حقائق سے ظاہر ہوتاہے کہ افریقی ممالک چین کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی تعاون کو مزید فروغ دینے کی بھر پورخواہش رکھتے ہیں اور فریقین کے ایک دوسرے سے سیکھنے کا بڑا امکان ہے۔