چودہ تاریخ کو چینی جنرل کسٹم ہاوس کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق دو ہزار انیس میں چین میں سازوساماں کی درآمدات و برآمد ات کا کل حجم تین سو پندرہ کھرب چالیس ارب یوان تک پہنچ گیا ، جس میں دو ہزار اٹھارہ کے مقابلے میں تین اعشاریہ چار فیصد کا اضافہ ہوا۔درآمدات و برآمدات کے حجم کے لحاظ سےچین نئی تاریخی بلندی پر پہنچ گیا۔
عالمی تجارتی ترقی کی کسادبازاری کے تناظر میں چین کی غیرملکی تجارت میں مذکورہ اضافہ چینی معیشت کی مضبوطی اور قوت محرکہ کی عکاس ہے جو عالمی اقتصادی کسادبازاری کے دباؤ کے مقابلے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
سی آر آئی نے چودہ تاریخ کو اس حوالے سے ایک تبصرہ شائع کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ چین کی درآمدات و برآمدات کا ڈھانچہ مسلسل بہتر ہو رہا ہے،منڈی کی تنوع میں بھی اضافہ ہوا ہے۔دو ہزار انیس میں یورپی یونین اور آسیان سمیت اہم منڈیوں کے ساتھ درآمدات و برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔خاص کر دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے ساتھ درآمدات و برآمدات کی شرح اضافہ مجموعی شرح اضافہ سے سات اشاریہ چار پوئنٹس آف پرسینٹج زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ نجی کاروباری اداروں کا کردار نمایاں ہوتا جا رہا ہے جو غیرملکی تجارت میں سب سے اہم ادارے بن چکےہیں ۔مزید یہ کہ چین کی برآمدی مصنوعات کی بین الاقوامی مسابقتی قوت مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔
لوگوں کو یقین ہے کہ چین کی غیرملکی تجارت مجموعی طور پر مستحکم ہونے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں اپنی مسابقتی صلاحیت کو مضبوط بنائے گی اور عالمی اقتصادی ترقی میں تسلسل کے ساتھ اہم کردار ادا کرتی رہے گی۔