چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے سترہ تاریخ کو میانمار کے دو روزہ سرکاری دورے کا آغاز کیا ۔ بیجنگ سے روانگی سے ایک دن قبل میانمار کے اہم میڈیا پر شی جن پھنگ کا مضمون شائع ہوا ۔ انہوں نے سیاسی اعتماد ، عملی تعاون اور ثقافتی تبادلوں کے پہلووں سے دونوں ممالک کے دوستانہ تعاون کے تعلقات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ موجودہ دورے کے ذریعے چین -میانمار ہم نصیب معاشرے کے قیام کو فروغ دیا جائے اور بھائی چارے کی دوستی کے نئَے باب کا آغاز ہو گا۔
اپنے مضمون میں شی جن پھنگ نے دونوں ممالک کے تعلقات کے فروغ کے لیے چار نکاتی تجاویز پیش کیں ۔جن کے مطابق تزویراتی رابطوں کو مضبوط بناتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کا نیا نقشہ بنایا جائے ۔ تجارتی آمدورفت اور تبادلے کو وسعت دی جائے اور باہمی تعاون کو نئی قوت فراہم کی جائے ۔ اس کے علاوہ علاقائی اور عالمی امور میں ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا جائے تاکہ چین -میانمار تعلقات نئے عہد میں داخل ہوں۔
تبصرے میں کہا گیا ہے کہ نئے عہد میں چین اور میانمار کے تعلقات مختلف شعبوں میں تعاون کے گہرا ہونے کے ساتھ ساتھ یقینی طور پر دونوں ممالک کے عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد فراہم کریں گے اور خطے کی پرامن ترقی اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مثبت قوت فراہم کریں گے ۔