وبائی صورتحال کی روک تھام اور کنٹرول ، انسانی حقوق کے تحفظ کا آئینہ دار : سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-01-28 17:28:39

حالیہ دنوں نوول کرونا وائرس مسلسل پھیل رہا ہے ۔ چینی عوام متحد ہو کر اس وبا کی روک تھام کے لیے انتھک جدوجہد کر رہے ہیں ۔ چینی حکومت نے برق رفتار، موثر ، کشادہ اور شفاف اقدامات کئے ہیں، ان اقدامات کو بین الاقوامی برادری کا اعتماد اور حمایت حاصل ہے ۔ لیکن اس صورتحال میں بھی چند مغربی ذرائع ابلاغ نے چین پر "بے جا رد عمل " یا یہاں تک کہ "انسانی حقوق کی خلاف ورزی " جیسے الزامات عائد کیے ہیں ۔مغربی زرائع ابلاغ کا یہ فعل انسانی جان کو لاحق خطرات سے فائدہ اٹھانے اور چین کو نقصان پہنچانے کی ایک عملی مثال ہے ۔یہ انسانی حقوق کی آڑ میں چین کو بدنام کرنے کی ایک کوشش ہے اور طب کی بنیادی روح کے بھی مخالف ہے ۔

چین کے تیس صوبائی علاقوں اور خطوں میں اب تک نوول کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد چار ہزار پانچ سو پندرہ ہو چکی ہے اور دنیا کے کئی دوسرے ممالک میں بھی کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے ۔ اس صورتحال کے تناظر میں چینی حکومت نے ووہان جانے والے راستوں کی بندش سمیت مختلف اقدامات کئے ۔ وسیع پیمانے پر اجتماعی سرگرمیوں کو منسوخ کر دیا گیا ۔ جشن بہار کی تعطیلات کو توسیع دی گئی ۔ ان تمام اقدامات پر عمل درآمد ، چینی حکومت اور عوام کے لیے انتہائی دشوار ہے لیکن اپنے عوام اور عالمی صحت عامہ کے تحفظ کے لیے چین ایک ذمہ دار ملک ہے ۔ اسی باعث عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر بین الاقوامی برادری نے چین کے اقدامات کو بھرپور سراہا ہے۔

چین کے متعلقہ ادارے واضح کر چکے ہیں کہ نوول کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں اور مشتبہ مریضوں کے علاج معالجے کے لیے حکومت تمام اخراجات برداشت کرے گی ۔ اگرچہ اس وقت ووہان شہر کا رابطہ عارضی طور پر بیرونی دنیا سے منقطع ہے لیکن چین کے دوسرے علاقوں سے ضروریات زندگی کی تمام اشیاء پہنچائی جا رہی ہیں ۔

وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ ووہا ن شہر عارضی بندش سے ایک "تنہا جزیرے " میں تبدیل نہیں ہو رہا ہے بلکہ تمام چینیوں کی مشترکہ کوششوں سے موجودہ وبائی صورتحال پر موثر طور پر قابو پانے کا ایک "حفاظتی جزیرہ " بن رہا ہے ۔ یہ چینی حکومت کے عوامی مفادات پر مبنی طرز حکمرانی کے تصور کا ٹھوس عملی اظہار ہے اور انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے چین کی اہمیت کا عکاس ہے ۔

وبا کی روک تھام اور کنٹرول ایک آئینے کی طرح ہے لیکن چند مغربی ذرائع ابلاغ کے نفسیاتی ابہام سے انسانی حقوق کی اصل روح کو پامال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔


Not Found!(404)