چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور صدر ملکت شی جن پھنگ نے دس فروری کو بیجنگ میں نوول کرونا وائرس کی روک تھام کے کاموں کا جائزہ لینے کے دوران رہنمائی کے لیے ہدایات دیں کہ موجودہ صورتحال میں وبا کی صورتحال بدستور سنگین ہے ۔انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ بھرپور اعتماد ، مضبوط عزم اور مزید فیصلہ کن اقدامات کے ذریعے اس وبا کی روک تھام کرتے ہوئے اس پرقابو پایا جائے۔سی آر آئی نے اس حوالے سے ایک تبصرہ شائع کرتے ہوئے کہا کہ وبا کا مقابلہ کرنے میں چین کے اعتماد ،عزم اور اقدامات مزید مضبوط ہو رہے ہیں ۔
نوول کرونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے بعد چینی صدر کا وبا کی روک تھام کے لیے یہ تیسرا اہم خطاب ہے۔ اس سے پہلے صدرشی جن پھنگ نے وبا کی روک تھام کے لیے چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی مستقل کمیٹی کے دو اجلاسوں کی صدارت کی تھی۔اس دفعہ انہوں نے مرکزی رہنما ٹیم اور صوبہ ہوبئی کے ہیڈ کوارٹر کی رپورٹس اور بیجنگ کی رپورٹ سنی۔انہوں نے ہدایات دیں کہ "اعتماد کو مضبوط بنایا جائے ، مل کر مشکلات پر قابو پانے ،سائینٹفک طریقہ سے انسداد اور علاج کیا جائے اور مختلف صورتحال کے مطابق مختلف پالیسی اپنائی جائے"۔ بلاشبہ ان ہدایات سے وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے لیے بنیادی اصول فراہم کیا گیا، سمت کا تعین کیا گیااور وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے چینی لوگوں کے عزم کو مزید مضبوط بنایا گیا ہے۔
چینی عوام کو یقین ہے کہ ہم وبا کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور یہ اعتماد چین کے نظام کی وجہ سے ہے ۔ وبا کے پھوٹنے کے بعد چین کے صدر نے بذاتِ خود وبا پر قابو پانے کے کام کی نگرانی کی ہے۔ چین کی مرکزی حکومت کی وبا کی روک تھام کے لیے بنائی گئی سربراہی ٹیم کی رہنمائی میں تمام چینی عوام کو مکمل طور پرمتحرک کیا گیا ہے ۔اب اس سلسلے میں بتدریج پیش رفت بھی ہو رہی ہے ۔ چین کے قومی ادارہ صحت کے اعدادو شمار کے مطابق ، دس فروری کو چین بھر میں صوبہ ہوبئی سے باہر باقی علاقوں میں نئے تصدیق شدہ کیسزکی تعداد تین سو اکاسی ہے ، جس میں مسلسل سات دن سے کمی دیکھنے میں آرہی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ چین میں صحت یاب ہونے والوں کا تناسب ستائیس جنوری کے ایک اعشاریہ تین فی صد سے بڑھ کر نو فروری کو آٹھ اعشاریہ دو فی صد تک بلند ہوا ہے ۔ اس سے ظاہر ہوا ہے کہ چین میں وبا پر قابو پانے کے اقدامات موئثر ہیں ، اس سے لوگوں کا اعتماد مزید مضبوط ہواہے ۔