چینی صدر شی جن پھنگ نے حال ہی میں بیجنگ میں نوول کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ چین کے تمام ضلعی یو نٹس وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کا مضبوط قلعہ ہیں ۔پورے ملک میں وبا کی روک تھام کے لیے ان کے اہم کردار کو بروئے کار لایا جانا چاہیئے۔سی آر آئی نے بارہ فروری کو اس حوالے سے ایک تبصرہ شائع کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ صدرشی جن پھنگ کے مذکورہ بالا بیانات میں وبا کی روک تھام کے سلسلے میں تمام ضلعی یونٹس کے کردار کو مضبوط بنانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وبا کی روک تھام کے لیےان تمام یونٹس میں سخت انتظامات اختیار کیے جانے کے ساتھ ساتھ رہائشیوں کی زندگی کے تحفظ کے لیے بھی غیر معمولی اقدامات اختیار کیے گئے ہیں ۔مثلاً کچھ اضلاع کے کارکنان رضاکارانہ طور پر خصوصی افراد ، مشکلات کے شکار خاندانوں اور قرنطین کے تحت گھر میں رہنے والے افراد کے لیے اشیائے ضروریہ پہنچاتے ہیں۔کچھ اضلاع میں خاص کوریئر کارکنان یا کوریئر موصول کرنے کے لیےعلاقے مخصوص کیے گئے ہیں جس سے کوریئر دینے اور لینے کے وقت براہِ راست رابطے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔ان اقدامات سے چین میں عوام کو "اولین ترجیح "دیےجانے کے تصور کی واضح عکاسی ہوتی ہے۔جنوبی افریقہ کے وزیر صحت عامہ زویلی مخیزی نے ان اقدامات کے بارے میں بے حد مثبت رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چینی حکومت کی قیادت قابل تحسین ہے ، عوامی رد عمل مثبت ہے ،پورے چین میں لوگ متحد ہیں اور یہ تمام ٹھوس اقدامات بے حد حوصلہ افزا ہیں ۔