چینی حکومت کے نزدیک قومی اور عالمی سطح پر صحت عامہ کا تحفظ اولین ترجیح ، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-02-20 18:39:31

چینی حکومت کی جانب سے نوول کرو نا وائرس کی روک تھام کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔چینی عوام کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر صحت عامہ کا تحفظ پالیسی سازی کی بنیادی ترجیح ہے۔وبا کے مزید پھیلاو کی روک تھام کی خاطر ووہان شہر کی عارضی بندش بھی چینی حکومت کے مضبوط اقدامات کا مظہر ہے۔ اسی باعث انیس فروری کو مسلسل 16واں روز ہے جب چائنیز مین لینڈ میں ماسوائے صوبہ حوبے ، دیگر تمام علاقوں میں نوول کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز میں نمایاں کمی آ رہی ہے۔عالمی ادارہ صحت بھی اعتراف کرتا ہے کہ چین کے موثر اقدامات کے باعث وائرس سے متاثرہ مریضوں کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے۔عالمی ماہرین کے نزدیک چین کی جانب سے ووہان شہر کی عارضی بندش اور آمد ورفت پر پابندی کے باعث بیرونی ممالک میں وبا کی روک تھام ممکن ہوئی ہے۔معروف طبی جریدے " دی لینسٹ" نے بھی ایک بیان میں چین کے موثر اقدامات کو لائق تحسین قرار دیا ہے۔

اس سب کے باوجود چند مغربی میڈیا ادارے غیر جانبداری اور پیشہ ورانہ اخلاقیات کو پس پشت ڈالتے ہوئے حقائق سے نظریں چرا رہے ہیں۔اُن کے خیال میں ووہان کی عارضی بندش تاریخ میں سماجی نقل و حمل پر پابندی کی سب سے بڑی مثال ہے۔آج کے جدید دور میں مفاد عامہ کو اولین فوقیت حاصل ہے اور اس کا احترام بھی کیا جانا چاہیے۔ یہ بات درست ہے کہ آج چند چینی شہریوں کو مسائل کا سامنا ہے لیکن اُن کی یہ قربانی مفاد عامہ کے تحفظ کے لیے ہے جو چینی سماج میں تہذیبی اقدار کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

ماہرین کے نزدیک حقائق کے اعتبار سے چینی حکومت کے اقدامات سے صرف نظر کرنا انسان دوست جذبات سے روگردانی ہے۔

مغربی میڈیا کو بھی وبا کی روک تھام وکنٹرول کو سیاسی تعصب سے بالا تر ہو کر دیکھنا چاہیے کیونکہ آج کے دور میں کوئی بھی وبا کے خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے۔ عالمی برادری کے مشترکہ اقدامات سے مفاد عامہ کا تحفظ کیا جا سکتا ہے اور ایسے تمام حلقے جو ابھی بھی " سیاسی وائرس" پھیلا رہے ہیں وہ بظاہر متکبر اور عقل و فہم سے عاری ہیں۔


Not Found!(404)