چین کی جانب سے وبا کی روک تھام اور کنٹرول کی سرگرمیاں ، عالمی برادری کی نظر میں ، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-02-20 15:56:40

اٹھارہ فروری کو چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کے ساتھ الگ الگ ٹیلی فونک بات چیت کی۔ چین میں نوول کرونا وائرس کے خلاف جاری جنگ کے اس اہم مرحلے پر عالمی برادری نے ایک بار پھر چین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے حوصلہ افزائی کی ہے۔ عالمی برادری نے چین کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس وبا کے خلاف اتحاد اور تعاون پر آمادگی ظاہر کی اور نوول کرونا وائرس کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے چین کی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے ہر ممکن حمایت کی فراہمی کا یقین دلایا۔

عالمی رہنماوں سے تبادلہ خیال کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے تین واضح پیغامات دیے۔ جسمیں وبا کی روک تھام اور کنٹرول کی سرگرمیوں میں مثبت تبدیلی اور اہم پیش رفت ، چین کی جانب سے رواں برس کے لیے طے شدہ اقتصادی و معاشرتی ترقیاتی اہداف کا حصول اور عالمی برادی کے ساتھ کشادہ اور شفاف تعاون کا فروغ شامل ہیں ۔

اٹھارہ تاریخ کو مسلسل پندرہ روز ہو چکے ہیں جب صوبہ حوبے کے سوا چین کے دیگر تمام علاقوں سے تصدیق شدہ کیسز میں مسلسل کمی آرہی ہے۔ دنیا کے دیگر ممالک اور خطوں میں تصدیق شدہ مریضوں کا مجموعی تناسب ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ اس سے عکاسی ہوتی ہے کہ چین کے انتہائی مضبوط ،سخت اور جامع اقدامات سے نہ صرف اپنے شہریوں کی صحت کا تحفظ کیا گیا ہے بلکہ عالمی سطح پر صحت عامہ کا تحفظ بھی ممکن ہوا ہے۔

وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول کے واضح نتائج کے ساتھ ہی چین کے مختلف حصوں میں مرحلہ وار پیداواری سرگرمیوں کی بحالی بھی شروع ہو چکی ہے۔مضبوط معاشی لچک ، وسیع مقامی طلب ، اور ایک مستحکم صنعتی بنیاد ... یہ وہ ضمانت ہے جس کے تحت رواں سال کے لئے چین کے ترقیاتی اہداف حاصل کیے جائیں گے اور اسی باعث عالمی ترقی بھی ممکن ہو گی۔

اتحاد اور اعتماد دو انتہائی قیمتی اوصاف ہیں ۔ چین نے موجودہ وبا ئی صورتحال سے لڑنے کے لئے بنیادی طور پر اپنی عوامی طاقت پر انحصار کیا اور اسے بین الاقوامی برادری کی مفاہمت اور حمایت بھی ملی ہے۔ عالمگیریت کے دور میں ، کوئی بھی ملک خطرات کے خلاف تنہا نہیں کھڑا ہوسکتا ہے۔ چینی عوام بین الاقوامی برادری کی امداد کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

بلاآخر وبا کا خاتمہ ہو ہی جائے گا ۔آزمائش کی گھڑی میں یکجہتی اور باہمی امداد کے جذبات کے فروغ سے ہم نصیب معاشرے کے نظریے کو مضبوطی حاصل ہوئی ہے جس سے وسیع تعاون کے نئے امکانات جنم لیں گے۔


Not Found!(404)