اگلے ہفتے عالمی علمی اثاثہ جات کی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل کا انتخاب ہورہاہےجس کیلئےچین سمیت دیگر ممالک نے اپنے اپنےامیدوار نامزدکیے ہیں۔تاہم امریکہ کے کچھ شخصیات ایک بار پھر چین پر الزامات لگا رہے ہیں اور چینکے نامزد کردہ امیدوار کی حمایت نہ کرنے کےلیے کچھ ممالک کو دھمکا رہے ہیں۔
حالیہ کچھبرسوں سےنئی ابھرتی ہوئیمنڈی کے حامل ممالک اور ترقی پذیر ممالک کی جانب سے موجودہ عالمی نظم و نسقمیں ترمیم کیلئےآواز بلند ہورہی ہے۔ چین ہمیشہ سے ترقی پذیر ممالک کی عالمی انتظام میں شرکت کی حمایت کرتا چلا آرہاہے۔ تاہم جس طرحجاپان کے ایک میڈیا ادارے نے حال ہی میں نشاندہی کی ہےکہچین کی کافی شخصیاتکے اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے انچارج بننے سے امریکہ کوشدید دباؤ محسوس ہوا ہے۔اس لیے امریکہاقوام متحدہ کے اداروں کے اہمعہدوں کےلیے چینی شخصیات کے انتخاب کو روکنا چاہتاہے۔ہمیں یقین ہے کہ ہر خودمختار ملک امریکی دباؤ کے سامنےجھکنے کی بجائےاپنے مفادات کے مطابق اور اپنی مرضی سے ووٹ ڈالے گا۔