چین مخالف سیاستدانوں نے وبا کی ذمہ داری چین پرڈالنے کی کوشش کی ،عالمی برادری نے اسے مسترد کیا۔ سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-03-07 19:27:07

اس وقت کووڈ-19 کی وبا دنیا بھر میں پھیل رہی ہے۔ مغربی دنیا کی چین مخالف قوتوں نے افواہ اڑائی کہ وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے دوران چین کی ناقص حکمتِ عملی کی وجہ سے اب یہ وائرس دوسرے ممالک میں پھیل رہا ہے۔ لیکن عالمی برادری نے ایسی باتوں کو یکسر نظر انداز کیا ہے اور ان کی متفقہ رائے ہے کہ درحقیقت وبا کے خلاف اس جنگ میں چین نے بے حد قربانیاں دی ہیں ، مثبت نتائج حاصل کیے ہیں اور باقی دنیا کو مہلت فراہم کرتے ہوئے تجربات اکٹھے کیے ہیں ۔

چین اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ماہرین کی مشترکہ معائنہ ٹیم کی جاری کردہ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے لیے چین کے اقدامات کے باعث متاثرین کی تعداد ایک لاکھ سے کم رہی ہے۔چینی حکومت نے فیصلہ کن احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی ہوتیں تو عالمی سطح پر وبا اور بھی سنگین ہوتی ۔کچھ مغربی ممالک کی جانب سے وبا کی صورتحال کو سیاسی رنگ دینے کی وجہ سےوبائی امراض کی روک تھام کے بین الاقوامی تعاون کی راہ میں مشکلات کھڑی کی گئی ہیں۔ مثلاً ایران کو دیکھیے جہاں اس وقت وبائی صورتحال سنگین ہے، امریکہ کی جانب سے عائد کردہ معاشی پابندیوں کے باعث ایران مغربی ممالک میں تیار کردہ طبی آلات اور ادویہ سمیت انسانی فلاح و بہبود سے متعلق سامان کی خریداری کرنے سے بھی قاصر ہے۔

چین اپنے ملک میں وبا پر قابو پانے کے لیے بہترین کام کررہا ہے اور بین الاقوامی تعاون کو بھی مسلسل مضبوط کر رہا ہے۔ چین وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے سے متعلق معلومات اور اقدامات کی بر وقت اطلاع دیتا ہے اور دنیا بھر کو مزید تکنیکی مدد فراہم کررہا ہے۔ چین اپنی صلاحیت کے مطابق ہرممکنہ حد تک دیگرممالک کے لیے جانچ کے ری ایجنٹس فراہم کرتا ہے ، علاج سے متعلق طریقہ کاردوسروں کے ساتھ بانٹتا ہے ، انسدادِ وبا سے متعلق اشیا عطیہ کرتا ہے اور ماہرین پر مشتمل ٹیمیں رضاکارانہ طور پر بھیجتا ہے ۔

تمام تر حقائق ،کہے اورسنے جانے والے الفاظ سے زیادہ واضح ہیں۔ چین انسداد وبا کی اس عالمی جنگ کے منظر نامے سے کبھی بھی غائب نہیں ہوا۔


Not Found!(404)