تائیوان سے متعلق امریکہ کا نام نہاد ایکٹ کسی قسم کا خطرہ نہیں ہوگا ،سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-03-09 16:54:15

امریکی ایوان نمائندگان نے حال ہی میں نام نہاد " تائی بے ایکٹ دو ہزار انیس " کی منظوری دی جس میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان تمام ممالک کے ساتھ معیشت،سکیورٹی اور سفارتی روابط کی ترتیب نو کرے جنہوں نے تائیوان کے ساتھ اپنے تعلقات کی ترتیب نو کی ہے۔اس کا مقصد تائیوان کو شطرنج کے مہرے کے طور پر استعمال کر تے ہوئے چین کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنا اور آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات میں تنازعات پیدا کر کے اپنے لیے فوائد حاصل کرنا ہے۔

چھائی اینگ وین کے تائیوان کی رہنما بننے کے بعد سات ممالک نے تائیوان سے" سرکاری تعلقات" کو ختم کر کے عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کو قائم کیا یا انہیں بحال کیا ہے۔ یہ اس بات کا اظہار ہے کہ عالمی برادری ایک چین کے اصول پر متفق ہے ۔

تائیوان کا مستقبل ملک کی وحدت سے جڑا ہوا ہے۔تائیوان کے ہم وطنوں کی فلاح بہبود چینی قوم کی نشاۃ ثانیہ سے جڑی ہوئی ہے۔چینی ریاستی کونسل کے دفتر برائے امور تائیوان سمیت دیگر اداروں نے تائیوان کےلیے سود مند پالیسیوں کا اجرا کیا ہے اور اس پر زور دیا ہے کہ تائیوان کے عوام اور صنعتی و کاروباری ادارے چائنیز مین لینڈ کے ترقیاتی مواقع سے بھی استفادہ کریں۔یہ تائیوان علاقے کی ترقی کے مفاد میں ہے۔ تائیوان کا معاملہ چین کا اندرونی معاملہ ہے ۔امریکہ کے کچھ سیاستدانوں کی سازش سے چین کی وحدت کے عمل کو نہیں روکا جاسکےگا۔امریکہ کو تائیوان سے متعلق امور کے بارے میں محتاط رہنا چاہیے تاکہ چین امریکہ تعلقات میں مزید کھنچاو پیدا نہ ہو۔


Not Found!(404)