امریکہ کی طرف سے عالمی ادارہ صحت پر تنقید کا آخر مقصدکیا ہے؟ سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-04-09 19:27:51

امریکہ کی طرف سے عالمی ادارہ صحت پر تنقید کا آخر مقصدکیا ہے؟ سی آر آئی کا تبصرہ


حالیہ دنوں امریکی حکومت نے بار بار عالمی ادارہ صحت کے خلاف تند و تیز بیان بازی کی ہے۔ امریکی رہنماوں نے کئی مرتبہ مختلف پلیٹ فارمز پر بات چیت کرتے ہوئےعالمی ادارہ صحت پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس نے امریکہ کو انسداد وبا کے حوالے سے غلط تجاویز پیش کی ہیں، اس لیے امریکہ سوچ رہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کو مزید فنڈ فراہم نہیں کرے گا۔

آٹھ اپریل کو برطانوی اخبار گارجین کی طرف جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ وبا سے نمٹنے کے حوالے سے امریکی حکومت بار بار تردید کرتی رہی ہے کہ وہ ذمہ دار ہے ، اور اب امریکہ نے اپنی کوتاہی کا ملبہ عالمی ادارہ صحت پر ڈال دیا ہے۔ ان حرکتوں سے جہاں ایک طرف تو ملک میں انسداد وبا کے دباؤ کو دور کرنے میں کوئی مدد نہیں ملے گی وہیں دوسری طرف عالمی سطح پر انسداد وبا کے حوالے سے مطلوب تعاون کے سلسلے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔

آٹھ اپریل کوامریکہ کی طرف سے تنقید پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ وبا کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے سیاسی حملے کرنا بہت خطرناک ہے۔ اگر امریکہ زیادہ سے زیادہ ہلاکتوں سے بچنا چاہتا ہے تو اسے وبا کو سیاسی رنگ دینے کے اس روئیے کو ترک کرنا ہوگا۔

امریکی رہنماوں کی طرف سے "وبا کے خلاف سست ردعمل " کی ذمہ داری کا الزام عالمی ادارہ صحت پر ڈال کر امریکہ بین الاقوامی ذمہ داری سے پہلو تہی کرنا چاہتا ہے۔ قابل ذکر بات ہے کہ اس وقت امریکہ وبا کا مرکز بن گیا ہے۔ کووڈ-۱۹ سے متاثرہ تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد چار لاکھ بیس ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ وبا کےخلاف اس جنگ میں فتح کے حصول کے لیے تنہا لڑنا بلاشبہ ناکامی سے دو چار کرے گا۔ امریکی حکومت کی غفلت کا خمیازہ امریکی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔کیا امریکہ کو احساس ہے کہ وہ کس قدر غلط راہ پر گامزن ہے؟


Not Found!(404)