اس وقت عالمی سطح پر وبا سے نمٹنے کے لیے اتحاد کی ضرورت ہے جبکہ کئی امریکی سیاستدان اپنے سیاسی مفادات کی خاطر چین کو بدنام کرنے کے حربوں میں مصروف ہیں۔
امریکی سیاستدان وبا کو بھی سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سائنسدانوں کے انتباہ کو نظر اندازکرتے ہوئے وبا کے اثرات کو محدود قرار دیا اور کہا کہ یہ وبا ڈیموکریٹک پارٹی کا ایک "فریب" ہے ۔ ٹرمپ کے حمایتی میڈیا نے بھی کووڈ -19کے خطرے کو عام فلو سے تعبیر کیا اور کہا کہ وبا کے حوالے سے خوف و ہراس کا مقصد امریکی معیشت کی شکست اورعام انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کو روکنا ہے ۔
اس دوران امریکہ نے اپنی نا اہلی کا ملبہ دوسروں پر ڈالنے کی کوشش بھی کی ہے ۔ امریکہ میں وبائی صورتحال سنگین ترین ہونے پر امریکی حکومت نے اپنی کو تاہیوں کو چھپانے کی کوشش کی ۔ اگرچہ دنیا کے تمام ماہرین وبا کے ماخذ کی کھوج میں ہیں مگر امریکی صدر اور وزیر خارجہ سمیت کئی سیاستدانوں نے بارہا نوول کورونا وائرس کوچینی وائرس کہا اور وبا کے خلاف اپنی سست روی کا ملبہ چین پر ڈالنے کی کوشش کی ۔
وبائی صورتحال سے نمٹنے میں امریکہ اپنے ایک بہتر تشخص کی جستجو بھی کر رہا ہے اور عالمی سطح پر انسانی ہمدردی کے علمبردار کے لیے کوشاں ہے۔ ٹرمپ کے مطابق امریکہ نے چین کی بھرپور امداد کی ہے مگر اس کے برعکس چینی وزارت خارجہ کے ترجمان واضح کر چکے ہیں کہ چین کو امریکی حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی امداد موصول نہیں ہوئی ہے۔