امریکہ کی اپنی فوج میں وبا کی موجودگی کو چھپانے کی کوشش : سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-04-18 18:54:45

امریکہ کی اپنی فوج میں وبا کی موجودگی کو چھپانے کی کوشش : سی آر آئی کا تبصرہ

مقامی وقت کے مطابق سولہ تاریخ کو امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے اپنے ایک انٹرویو میں چین پر الزام لگایا کہ چین نے وبائی صورتحال کے بارے میں گمرہ کن اورغیر شفاف معلومات فراہم کیں ۔ دراصل مارک ایسپر کا یہ بیان امریکہ کے دوسرے متعدد سیاستدانوں کی طرح اپنی ذمہ داری دوسروں پر ڈالنے کا ایک بہانہ ہے ۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسی دن امریکی بحریہ کا کہنا تھا کہ روزویلٹ نامی ایرکرافٹ کیریئر کے فوجی عملے کے چھ سو پچپن ارکان کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں ۔ اس سے قبل ایک فوجی اس وبائی بیماری سے جان بحق بھی ہو چکے ہیں ۔ مزید تشویشناک بات یہ ہے کہ امریکہ کے چار اہم ایرکرافٹ کیریئر ز پر کووڈ -۱۹ کے تصدیق شدہ کیسز سامنے آئے ہیں ۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکہ کی اکتالیس ریاستوں کے ایک سو پچاس فوجی اڈوں پر کورونا وائرس سے متاثر ہ کیسز سامنے آئَے ہیں ۔

تبصرے میں بتایا گیا ہے کہ چین نے تین جنوری سے باقاعدگی کے ساتھ امریکہ کو کورونا وائرس کی وبا سے متعلق معلومات اور اس کی روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات سے آگاہ کرنا شروع کیا ۔ تیس جنوری کو چین نے امریکہ کی عالمی ادارہ صحت کے دورہ چین کی ٹیم میں شرکت کا خیر مقدم کیا اور امریکہ نے چین کا شکریہ ادا کیا ۔ پھر چین کی جانب سے معلومات غیر شفاف ہونے کے بیان کی بنیاد کہاں ہے ؟

دوسری طرف امریکہ نے پندرہ جنوری کو کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاو کے حوالے سے انتباہ جاری کیا اور پچیس جنوری کو ووہان میں امریکی قونصل خانے کو بند کر کیااور عملے کو واپس بلایا ۔ اس کے بعد دو فروری کو امریکہ نے چینی شہریوں کی امریکہ میں داخلے پر پابندی لگادی ۔ سوال یہ ہے چین نےامریکہ کو کس طرح گمراہ کیا ؟

حقیقت یہ ہے کہ وبا کی روک تھام و کنٹرول میں کمزوری اور معیشت کی ابتری کی وجہ سے امریکہ کے بعض سیاستدان اپنی ذمہ داری دوسروں پر ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ تاہم یہ ایک سادہ حقیقت ہے کہ امریکہ کے اس طرح کے الزامات سے وائرس کا خاتمہ نہیں ہوگا ۔


Not Found!(404)