امریکہ کا یہ کہنا کہ کورونا وائرس چین کے ووہان وائرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے لیک ہوا، بے بنیاد ہے : سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-04-21 20:01:09

امریکہ کا یہ کہنا کہ کورونا وائرس چین کے ووہان وائرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے لیک ہوا، بے بنیاد ہے : سی آر آئی کا تبصرہ

حال ہی میں امریکی میڈیا فاکس نیوز نے نوول کورونا وائرس کو ووہان وائرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے جوڑنے کیلئے غیر ذمہ دارانہ رپورٹس پیش کیں، جس کا مقصد وبا کے خلاف جنگ میں امریکی حکومت کی کمزوری کوچین کی طرف منتقل کرنا ہے ۔ ان کا مقصد وباپھوٹنے کی ذمہ داری چین پر ڈالنا اور چین اور دنیا کے درمیان اختلافات کو پیدا کرنا ہے ۔

فاکس نیوز نے اپنی رپورٹس دو نکات کی بنیاد پر مرتب کی ہیں۔ پہلا کہ ووہان وائرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ہوا نان سی فوڈ مارکیٹ کے بہت قریب واقع ہے ۔ انہوں نے قیاس آرائی کی ہے کہ مذکورہ انسٹی ٹیوٹ میں سیکیورٹی انتظامات ناقص تھے، جو وائرس کی نکاسی اور پھیلاو کا باعث بنے ۔ اور دوسرا نکتہ ان کی خود ساختہ افواہ ہے کہ یہ ادارہ حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیاروں کی تحقیقات میں مصروف ہے ۔

دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کی ساری باتیں بے بنیاد اور تخیل پر مبنی ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ ووہان وائرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سائنسی تحقیقات کے حوالے سے امریکہ اور فرانس کے ساتھ خاطر خواہ تعاون کر رہا ہے ۔ انسٹی ٹیوٹ کے محقیق یوان جی مینگ نے حال ہی میں سی جی ٹی این کو ایک انٹرویو کے دوران امریکہ کی گالوسٹن نیشنل لیبارٹری کے سربراہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ " ووہان وائرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی لیبارٹری یورپی مملک اور امریکہ کی لیبارٹریوں کی طرح ہی ہے اور اس کی سیکورٹی کا نظام سخت ہے۔

نوول کورونا وائرس قدرتی طور پر پیدا ہوا ہے یا مصنوعی طور پر ، اس بارے میں ڈبلیو ایچ او اور بڑی تعداد میں مشہور سائنسدانوں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ کورونا وائرس کی ابتدا لیبارٹری میں ہوئی ہے ۔

جیسا کہ عالمی ادارہ صحت کے اہل کار نے حال ہی میں کہا ہے کہ چین وائرس کی ابتدا کے مختلف پہلووں پر تحقیق کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ واقعی سائنسی رویے کے ساتھ اس وائرس کی اصلیت کو تلاش کرنے میں سنجیدہ ہے تو چین کے ساتھ مل کر تحقیقات کرے۔


Not Found!(404)