امریکی "انسانی حقوق کے محافظ" کی اصل حقیقت بےنقاب، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-06-11 20:05:37


امریکی "انسانی حقوق کے محافظ" کی اصل حقیقت بےنقاب، سی آر آئی کا تبصرہ

حال ہی میں ، "امریکی شہری حقوق کے اتحاد" نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ: "اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ میں بھی انسانی حقوق کا اسی انداز سے جائزہ لیا جائے جس طرح امریکہ نے دیگرممالک کے لیے پیمانہ طے کیا تھا " خط میں اقوام متحدہ سے درخواست کی گئی کہ امریکی پولیس کی جانب سے مظاہرین پر تشدد اور متعلقہ متشدد واقعات کی تحقیقات کے لئے ہنگامی اجلاس بلایا جائے۔خط میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کو امریکی سماج کے مطالبات کی تائید کرنی چاہیے اور امریکہ میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے لیے امریکی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے۔

دنیا کے لوگوں نے ایک بار پھر واضح طور پر دیکھ لیا ہے کہ امریکی سیاستدان، جنہوں نے ہمیشہ خود کا "انسانی حقوق کے محافظ" کا پرچار کیا ہے ، وہ براہ راست انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کے تخلیق کار ہیں۔ برطانوی "انڈیپنڈنٹ نیوز" نے اپنے تبصرے میں کہا کہ امریکہ زبانی طور پر ہمیشہ انسانی حقوق کی بات تو کرتا ہے ، لیکن عملی طور پر وہ انسانی حقوق کی اپنی ذمہ داریوں اور لوگوں کی زندگیوں کو نظرانداز کرتا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ امریکہ میں وسیع پیمانے پر مظاہرے واشنگٹن کے اختیار کردہ دوہرے معیار کے سب سے "واضح عکاس" ہیں۔

در حقیقت ، کچھ امریکی سفارت کاروں کو یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ "ان کا طرز عمل منافقانہ ہے" اور وہ "باعث توہین ہیں " ۔ ایک امریکی سفارتکار مولی مونٹگمری ، جنہوں نے افغانستان اور بوسنیا ہرزیگوینا میں کام کیا تھا ، انہوں نے موجودہ صورتحال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسے ، " افسوسناک اور غم زدہ گھڑی " قرار دیا ہے۔


Not Found!(404)