کیا معاشی حقائق امریکہ کو چین سے علیحدگی اختیار کرنے دیں گے؟ سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-06-22 17:07:13

کیا معاشی حقائق امریکہ کو چین سے علیحدگی اختیار کرنے دیں گے؟ سی آر آئی کا تبصرہ

امریکہ نے حال ہی میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ  چین سے مکمل طور پر علیحدگی اس کے اپنے اختیار میں ہے۔ دوسری طرف  امریکہ کے اعلیٰ سطح کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ چین اور امریکہ کی معیشتوں کی ایک دوسرے سے علیحدگی ممکن نہیں ہے۔ اسی طرح بین الاقوامی معاشی برادری اور میڈیا کے زیادہ تر افراد کا بھی یہ خیال ہے کہ چین  سے "علیحدگی" اختیار  کرنے والے انتہائی سخت بیانات سنسنی خیز خبروں کے علاوہ اور کچھ  بھی نہیں ہیں۔ یہ بیانات محض انتخابی مہم میں ووٹروں کو مائل کرنے کے لئے ہیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

واضح رہے کہ امریکی محکمہ تجارت نے امریکی کمپنیوں کو ہواوے کمپنی کے ساتھ کاروبار کرنے سے منع کرنے والے حکم نامے  کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے ، یوں ان کمپنیوں کو اب فائیو جی نیٹ ورک کے معیارات کی ترقی میں تعاون کرنے کی اجازت ہوگی۔ بہت سارے تجزیہ کاروں نے اس طرف اشارہ کیا ہے کہ چینی ٹیکنالوجی کمپنیاں اس وقت فائیو جی تحقیق اور ترقی میں دنیا کی قیادت کررہی ہیں ، اور فائیو جی معیارات کی تشکیل میں ان کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اگر امریکہ مذکورہ آرڈر کو منسوخ نہ کرتا ہے تو ، امریکی کمپنیاں فائیو جی معیارات کی تشکیل میں مکمل طور پر حصہ نہ لے پاتیں اور وہ مسابقتی دوڑ سے نکل جاتیں۔

مزید یہ کہ بین الاقوامی معیشت اور تجارت کے میدان میں معاشی قوانین کو امریکی سیاستدان تبدیل نہیں کرسکتے ہیں۔ وال اسٹریٹ جرنل نے حال ہی میں اطلاع دی ہے کہ معاشی اور تجارتی بدحالی کے باوجود ، چین اور امریکہ کے مابین دو طرفہ تجارتی حجم اپریل میں بڑھ کر 39.7 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا ، جس میں  فروری کے مقابلے میں تقریبا٪ 43 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ چین  دوبارہ امریکہ کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا ہے۔

امریکہ- چین نیشنل ٹریڈ کمیشن کے چیئرمین ، کریگ ایلن نے نشاندہی کی کہ چین اس سال اور اگلے سال عالمی معاشی نمو کا "سب سے بڑا انجن" بن سکتا ہے ، اور اسے امید ہے کہ امریکی کمپنیوں کو اس سے فائدہ ہوگا۔

جہاں تک چین کا تعلق ہے ، آج کی عالمی صنعتی چین کی ترتیب میں چین کی اہم پوزیشن لاگت اور کارکردگی کے درمیان بہترین توازن قائم کرتی ہے ۔ اسی طرح قلیل مدتی وبا کے اثرات نے چین کی تقابلی سبقت کو نہیں بدلا ہے ، اور جلد بازی میں چین کو چھوڑنے سے امریکی کمپنیاں اپنا نقصان کریں گی۔ اور ایک ایسی مارکیٹ سے محروم ہو جائیں گی  جو ایک ایسی بڑی منڈی ہے جس میں بہت نشوونما کی وسیع گنجائش موجود ہے۔


Not Found!(404)